گوشہ کلیم عاجز

آزادی کا المیہ اور کلیم عاجز کی شاعریِ

ساجد ذکی فہمی ریسرچ اسکالر، جامعہ ملیہ اسلامیہ

کلیم احمد عاجز (11؍اکتوبر 1924تا 15؍فروری2015)کا شمار دور حاضر کے ان کلاسیکی غزل گو شعرا میں ہوتا ہے جنھوں نے زبان و بیان، رنگ و آہنگ اور معنی و مفاہیم کے اعتبار سے کلاسیکیت کو اس کے

کلیم عاجز کی ایک غزل

ثاقب عمران جامعہ ملیہ اسلامیہ

غزل کس کی ہے یہ انداز بے باکانہ کس کا ہے اسے محفل میں لایا کون یہ دیوانہ کس کا ہے؟ یہ کس کو مل گئی بوتل شراب میر و آتش کی خرد کے دور میں یہ

امریکہ میں ایک بدیسی: کلیم احمد عاجز

شاہ نواز فیاض
ریسرچ اسکالر جامعہ ملیہ اسلامیہ

کلیم احمدعاجز(1924-2015) کی عام شہرت و مقبولیت ایک شاعر کی حیثیت سے ہے۔لیکن اپنے احساس کی ترجمانی کے لئے انھوں نے صرف شاعری ہی کو نہیں اپنایا،بلکہ افسانوی ادب کا بھی سہارا لیا۔نثر میں انھوں نے بہت

کلیم عاجز کی نظمیں۔ متعدد شخصیات کے حوالے سے

سلمان فیصل، جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی

  پدم شری ڈاکٹر کلیم عاجز طرزِ خاص اور منفرد اسلوب کے حامل ایسے آفاقی شاعر ہیں جنھوں نے میرؔ کی سی زندگی گذاری اور جب سر میں سوداپیدا ہوا اور دل میں تمنا بیدار ہوائی نیز

Please wait...

Subscribe to our newsletter

Want to be notified when our article is published? Enter your email address and name below to be the first to know.