مدیر
’اردو ریسرچ جرنل‘ کا نواں شمارہ پیش خدمت ہے ۔ پچھلے شماروں کی طرح اس بار بھی تحقیق وتنقید کے علاوہ ’رفتار ادب‘ ،’خراج عقیدت‘، ’اقبالیات‘ اور ’غالبیات‘ کالم کے تحت تحقیقی مقالے شامل کیے گئے ہیں۔
ڈاکٹر شاہ عالم ، شعبہ اردو ذاکر حسین دہلی کالج
بیسویں صدی کے نمائندہ شاعروں میں اخترالایمان کو منفرد مقام حاصل ہے۔ روشِ عام سے ہٹ کر انھوں نے جس طرز کی شاعری کو رواج دیا اس سے ہمارے اجتماعی مذاق کو مانوس ہونے میں دیر لگی۔
ابو شہیم خان
ڈاکٹر ابو شہیم خان* تمام علمی و ادبی کار ناموں کی طرح ترجمے کا بھی راست تعلق ترسیل اور ابلاغ سے ہے ۔ ترسیل اور ابلاغ کو موثر ،بلیغ اور مفرح بنانا اور بنائے رکھنا ہمیشہ
ڈاکٹر زاہرہ نثار سینیئر مدیر / اسسٹنٹ پروفیسر شعبۂ اردو دائرہ معارفِ اسلامیہ علامہ اقبال کیمپس، جامعہ پنجاب لاہور، پاکستان
ڈاکٹر زاہرہ نثار* منور خاں غافل ولد صلابت خاں صاحبِ دیوان شاعر تھا۔ لکھنؤ میں پیدا ہوا اور یہیں نشوونما پائی۔ اُسے زمانۂ طالب علمی سے ہی شعر موزوں کرنے کی صلاحیت ودیعت ہو چکی تھی۔ یہاں
محمد عرفان
محمد عرفان* پنجاب ہندوستان کے شمال مشرق میں واقع ہے۔ مختلف ادوار میں اس خطے کا نام تبدیل ہو کر اب ”پنجاب” نام سے جانا جاتا ہے جو کہ فارسی زبان کے دو لفظوں ”پنج” اور ”آب”
غلام نبی کمار، رہسرچ اسکالر شعبہ اردو دہلی یونی ورسٹی، 7053562468
غلام نبی کمار* اشاریہ سازی ایک مستقل فن ہے ۔کتابیات کی طرح اشاریہ کی بھی بڑی اہمیت ہے۔ اشاریہ سازی کے فن کو عمو ماً رسائل و جرائد کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے ۔ لیکن اشاریہ
ڈاکٹرفردوس احمد بٹ
ڈاکٹرفردوس احمد بٹ* جمیلہ ہاشمی اردوادب کی ایک مایہ ناز فکشن نگار ہیں۔ افسانہ نویسی اور ناول نگاری کو انہوں نے اپنا خاص میدان بنایا او ر ان میں وہ کارہائے نمایاں انجام دیئے کہ انہیں
محمد کامل، جامعہ ملیہ اسلامیہ
اردو ادب میں قمر جمالی کی پہچان ایک افسانہ نگار کی حیثیت سے محتاج تعارف نہیں ہے۔ قمر جمالی کے افسانوں کے دو مجموعے ”شبیہ” ا ور ”سبوچہ” شائع ہوچکے ہیں۔ ان کے طرز تحریر میں
حافظ سید عبدالکریم رضوان
بیسویں صدی کی ساتویں دہائی سے لے کر اکیسویں صدی کے موجودہ دورمیںاردو کے طنزیہ ومزاحیہ ادب میں جو مقبول نام گردش کر رہے ہیں ان میں ایک نام مشتاق احمد یوسفی کا بھی ہے۔ مشتاق احمد
ڈاکٹر عبدالکریم
ڈاکٹر عبدالکریم* مدن گوپال نے کلیات پریم چند کی جلد سترہ میں پریم چند کے تمام خطوط کو یکجا کیا ہے۔ دیباچے میں ان تمام مشکلات کا تذکرہ بھی کیا ہے جو ان خطوط کو یکجا کرنے
شہناز یوسف
شہناز یوسف* عصمت چغتائی کا نام آتے ہی ذہن میں یہ سوال آتا ہے کہ ایساکیا رہ باقی رہ گیا جس پر قلم اٹھا کر عصمت کی تخلیق کے مانند ہی لوگوں کو چونکا دیا جائے۔ یہ
محمد ایاز خان
محمد ایاز خان٭ اردو کے بیشتر نقادوں اور اہل ِ نظر کا خیال ہے کہ اردو تنقید کاباقاعدہ آغاز حالی کے مقدمہ شعر و شاعری سے ہوا جو1893میں شائع ہوا۔یہ بات درست ہے مگر یہ بھی حقیقت
روحی سلطانہ
روحی سلطانہ٭ ارددادب میں شبلی ایک ایسی ہمہ جہت شخصیت ہیں جو بیک وقت نظریہ ساز نقاد بھی ہیںاور سیرت نگار بھی ،وہ منفرد شاعر بھی ہیں انشاء پرداز بھی ، تاریخ نویس بھی ہیں اور علم
شاکر علی صدیقی
شاکرعلی صدیقی٭ کلیم الدین احمد(1907ئ-1983ئ)کی تنقیدی تحریر کا باضابطہ آغاز1939ء میں گل نغمہ کے مقدمہ سے ہوا۔اسی مقدمہ میں ان کی زبان قلم سے رسوائے زمانہ جملہغزل نیم وحشی صنف شاعری ہے منظر عام پر آیا۔
شمیم اختر، شعبہ اردو دہلی یونی ورسٹی دہلی
شمیم اختر٭ آزادی کے بعد کے مشاہیر ادب میں پروفیسر محمد حسن کا نام کئی اعتبار سے اہمیت کا حامل ہے۔ گزشتہ نصف صدی میں جن دانشوروں نے اردو ادب کے گیسو سنوارے ہیں ان میں پروفیسر
محمد سلمان بلرامپوری
محمد سلمان بلرام پوری٭ ترقی پسندتحریک سے قبل اردومیں مختصرافسانہ نگاری کے دوواضح میلانات ملتے ہیں ایک حقیقت نگاری اور اصلاح پسندی کاجس کی قیادت پریم چندکررہے تھے اوردوسرارومانیت اورتخیل پرستی کاجس کی نمائندگی سجادحیدریلدرم
شاہین پروین، ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو، دہلی یونی ورسٹی
شاہین پروین ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو، دہلی یونی ورسٹی قرة العین حیدر کی پیدائش ایک متوسط مسلم گھرانے میں٠ ٢جنوری ٢٧ ١٩ء کو علی گڑھ میں ہوئی ۔انکے والد “سجاّدحیدر یلدرم’ کا شمار اردو کے مشہور فکشن
غلام فرید حسینی
غلام فرید حسینی٭ “جب وہ قلم اٹھاتا تو سارے بدن کا جی انگلیوں میں اترتا ، پوروں میں آکر ٹھہر جاتا اور لفظ قلم سے کاغذ پر یوں لکھا جاتا جیسے ہونٹ بوسہ نقش کرتے ہیں” (1)
سید امجدالدین قادری
دکن کے علاقہ کواردو ادب میں خصوصی اہمیت حاصل ہے۔کیونکہ سارے برّصغیرمیں دکن کویہ اعزازحاصل ہے کہ اردو کاادبی سفریہیں سے شروع ہوا۔اردوکے ادبی نقوش چاہے وہ نظم ہوکہ نثراسی سرزمین میں ملتے ہیں۔یہاں ایک طرف
توصیف مجید لون
آشنااپنی حقیقت سے ہو اے دہقان ذرا دانہ تو،کھیتی بھی تو،باراں بھی تو،حاصل بھی تو علامہ اقبال ہمالہ کے دامن میں ابلتے ہوئے چشموں،آبشاروں، لالہ زاروں ، سر سبز شاداب کھیتوں ، زعفراں زاروں کے ہوشربا اور
ڈاکٹر دانش حسین خان
دانش حسین خاں* ’وجودِ زن سے تصویر کائنات میں رنگ‘ آج اس دور میں جس کو سائنس اور ٹکنالوجی کا دور کہا جاتا ہے ،اس کو عورتوں کی برتری کا دور کہا جاتا ہے۔ اس دو رمیں
نذیر احمد کھنڈا
نذیر احمد کھنڈا* حیات اورکائنات اوراِن کے متعلقات کے بارے میں یوں تو کبھی کبھی معمولی ذہنیت کے حامل افراد بھی متفکر ہوتے رہتے ہیں لیکن ایک مفکر اوردانشورمتعلقہ رموز کو شعوری طور پر اور نہایت ہی
شوکت احمد ڈار
شوکت احمد ڈار* بہ مصطفے ؐ بر ساں خویش راکہ دین ہمہ اوست اگر بہ او نر سیدی تمام بولہبی است (ارمغان حجاز) علامہ اقبال نہ صرف اردو ادب کے مشہور و معروف شاعر ہیں ۔ بلکہ
گلزار احمد
گلزار احمد* ماہنامہ آجکل نئی دہلی کے فروری ۲۰۱۶ شمارہ میں گوشۂ غالب کے تحت پروفیسر وہاب قیصر کامضمون بعنوان’’غالبؔ کی ایک غزل اور لاتیقن‘‘ پڑھنے کو ملا ۔ مضمون میں غالبؔ کی غزل نکتہ چین
یوسف رامپوری
یوسف رامپوری* دورِجاہلیت اورد ورِ اسلام کے مشہورشعرا کے درمیان کعب بن زہیر کا نام احترام وعقیدت کے ساتھ لیاجاتا ہے۔بعض محققین وناقدین نے کعب کو ان کے شاندار قصائد کی وجہ سے دورِجاہلی کے دوسرے طبقے
ڈاکٹر تجمل حسین بلہ
جگر تجمل بلہ پوری* پنڈت دیا شنکر کول جن کاتخلص نسیم تھا‘ پنڈت گنگا پر شاد کول کے بیٹے خواجہ حیدر علی آتش کے شاگرد اور لکھنو¿ کے رہنے والے تھے ۔۱۱۸۱ءمیں پیدا ہوئے اور ۵۴۸۱ءمیں وفات
محمد انوار الدین
محمد انوار الدین* مصر میں نپولین کے حملہ سے انقلاب کا ایک نیا باب کھلا جس نے زندگی کے ہر شعبہ کی کایا پلٹ کردی ۔عربی زبان وادب بھی نہضہ حدیثہ کے اس دور میں داخل ہوا
سلمان فیصل، جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی
پدم شری ڈاکٹر کلیم عاجز طرزِ خاص اور منفرد اسلوب کے حامل ایسے آفاقی شاعر ہیں جنھوں نے میرؔ کی سی زندگی گذاری اور جب سر میں سوداپیدا ہوا اور دل میں تمنا بیدار ہوائی نیز
فخر عالم اعظمی، شعبہ اردو، خواجہ معین الدین چشتی یونیورسٹی، لکھنؤ
خالق کائنات نے اس دنیا کی تخلیق کی تو اس کے نظام کو بہتر طریقے سے چلانے کے لئے تقریباً سوا لاکھ پیغمبر مبعوث فرمائے۔ جب پیغمبروں کی بعثت کا سلسلہ ختم ہوا تو اس فریضے کی