عزیر اسرائیل، ایڈیٹر اردو ریسرچ جرنل
انفارمیشن ٹکنالوجی کی ترقی نے طرز زندگی کے علاوہ درس وتدریس کے روایتی طور طریقوں کو بھی بدل دیا ہے۔ اب ایک ہی شخص کسی بھی ملک میں بیٹھ کر دنیا کے کسی بھی دوردراز ملک میں
ڈاکٹر ابو شہیم خان ڈاکٹر ہری سنگھ گور سنٹرل یو نیور سٹی ساگر مدھیہ پردیش
ڈاکٹر ابو شہیم خان شعبہء اردو و فارسی ،ڈاکٹر ہری سنگھ گور سنٹرل یو نیور سٹی ساگر 470003 مدھیہ پردیش shaheemjnu@gmail.com Mob;07354966719# انیسو یں صدی کے اواخر اور بیسویں
پروفیسر غلام شبیر رانا، مصفطی آباد، جھنگ، پاکستان
پاکستان میں اردو ادب میں تانیثیت کی چاندنی ماند پڑ گئی اور اردو ادب کا ہنستا بولتا چمن جان لیوا سکوت اور مہیب سناٹوں کی زد میں آ گیا ۔اردو فکشن کی وہ شمع فروزاں ہمیشہ کے
ڈاکٹر حفصہ نسرین،سینیئر مدیر شعبہ اردو دائرۂ معارفِ اسلامیہ پنجاب یونیورسٹی، لاہور
ابتدائیہ: علامہ راشد الخیری اردو کے منجھے ہوئے افسانہ نگار و ناول نگار تھے اردو ادب میں افسانے کا آغاز، بقول بعضے، انہی سے ہوتا ہے(۱)۔ وہ بیک وقت ادیب، مصلح، سیرت نگار، سوانح نگار، مبصّر اور
ڈاکٹرعرشی خاتون
اردو میں باضابطہ طور پر تحقیق کا آغاز محمود شیرانی سے ہوتا ہے۔ انھیں تحقیق کا معلّم اوّل کہا جاتا ہے۔ شیرانی صاحب نے پہلی بار تحقیق میں غیر جذباتی اندازِ نظر کی ضرورت کا احساس دلایا۔
جاں نثار معین، مولانا آزاد یونی ورسٹی، حیدراباد، انڈیا
تلخیص: غزل اُردو ۔ فارسی یا عربی کی ایک صنفِ سُخن ہے۔جس کے پہلے دو مِصرے ہم قافیہ ہوتے ہیں ۔ غزل کے لیے پہلے ریختہ لفظ استعمال میں تھا۔( امیر خسروؒ نے موسیقی کی راگ کو
حامد رضا صدیقی مسلم یونی ورسٹی علی گڑھ Mob. 07895674316 E-mail:hamidrazaamu@gmail.com
احمد ندیم قاسمی دنیا ئے ادب میں تعارف کے محتاج نہیں ہیں انھوں نے اردو ادب میں مختلف اصناف میں طبع آزمائی کی اور انھوں نے ناول، افسانے،ڈرامے، صحافت، تنقید، اور کالم نگاری میں اہم کارنا
پشپیندر کمار نم ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو دہلی یونی ورسٹی، دہلی
ساحر لدھیانوی کا اصلی نام عبد الحئی ہے۔وہ ۸؍ مارچ ۱۹۲۱ء کو لدھیانہ میں پیدا ہوئے۔ اسی لیے لدھیانوی کہلائے۔ جب کہ ساحرؔ ان کا تخلص ہے۔ سا حر لدھیا نوی ایک بڑے متمول گھرا نے
بشیر احمد کشمیری ریسرچ اسکالر، ایفل یونیورسٹی ، حیدرآباد
تاریخی شواہد سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ قرآن کریم کے نزول کے بعد برے بڑے ادباء وشعراء کی زبانوں پرمہر لگ گئی جس کی ایک عمدہ مثال جاہلی دور کے شاعر معلقات لبید بن ربیعہ
محمد مقیم ریسرچ اسکالر جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی
’کاشف الحقائق‘ امداد امام اثر کی مشہور زمانہ کتاب ہے۔ اس کی قاموسی حیثیت آج بھی مسلم ہے۔سچ تو یہ ہے کہ اردو ادب کی تاریخ میں اثر کا نام اسی کتاب کی بدولت ہے۔ اس مضمون
محمدرضافراز، ریسرچ اسکالر،شعبہ اردو دہلی یونیورسٹی،دہلی
ہرزمانہ کی سائنس اور ٹکنالوجی اس دور کے تقاضوں اور ضرورتوں کے اعتبار سے مختلف ہوتی ہیں ،ان ٹکنالوجی کو سمجھ کر ان کی برکتوں سے لطف اندوز ہونا اور اس کو استعمال میں لاناایک ترقی یافتہ
عبدالقادر صدیقی
دنیا جسے عورت کے نام سے جانتی ہے، صدیوں سے ٹھگی گئی ہے ۔ آج گر اسے کچھ آزادی حاصل بھی ہے تو اتنی ہی جتنی کہ سرمایہ داروں اور پدرسری نظام کے فائدے کے لیے ضروری
ڈاکٹر صدیقہ جابر حمیدیہ گرلز پی جی کالج الٰہ آباد یونی ورسٹی ، الٰہ آباد
17اکتوبر 1817ء، یہ وہ تاریخ اور سال ہے جس میں ہندوستانی مسلمانوں کی سسکتی زندگی کو علم و عرفان کا آبِ حیات پلانے والے سرسیّد احمد خاں کا وجودِ مسعود
پروفیسر فاروق بخشی شعبہ اردو ، موہن لعل سکھدیو یونیورسٹی، جے پور
کیول دھیر کا شمار بر صغیر کے ان ممتاز قلم کاروں میں ہوتا ہے جو اپنے فن کا استعمال دلوں کو جوڑنے ‘انسانی احساسات و جذبات کو سمجھنے میں کرتے ہیں ۔میرے نزدیک ان کی شخصیت ہمیشہ
ڈاکٹر مشتاق احمد قادری، ایسوسی ایٹ پروفیسر شعبہ اردو دہلی یونی ورسٹی ، دہلی، انڈیا
ڈاکٹرانور سدید اردو ادب کی ’مختصر تاریخ ‘ میں لکھتے ہیں ’۔’عصمت چغتائی کی شہرت میں عظمت کم اورحیرت زیادہ ہے‘‘۔عصمت نے اپنے افسانوں میں رشید جہاں کے جذبات واحساسات کی نسوانی بغاوت کو پروان چڑھایااوراپنے افسانوں
فیاض احمد شیخ ریسرچ سکالرڈاکٹر ہری سنگھ گور سنڑل یونیورسٹی ایم۔پی
بقول احمد ندیم قاسمی: ’’ تیری نظروں میں تو دیہات ہیں فردوس مگر میں نے دیہات میں اُجڑے ہوئے گھر دیکھے ہیں میں سمجھتا ہوں مہاجن کی تجوری کا راز میں نے دہقان کی محنت کے ثمر
کمیل ترابی، ریسرچ اسکالر شعبہ اردو دہلی یونی ورسٹی، دہلی، انڈیا
انسان کے پاس جب وقت تھاتو وہ فرصت سے لمبے لمبے واقعات ، پریوں کی کہانیاں ، دیومالائی عناصر م جادونگری اور دوسرے ایسے مافوق الفطرت عناصرکو سننے میں بڑی دلچسپی لیتا تھا اور ان مافوق الفطرت
محمد توصیف ریسرچ اسکالر شعبہ اردو دہلی یونیورسٹی
راجندر سنگھ بیدی بنیادی طور پر ترقی پسند افسانہ نگار ہیں۔کرشن چندر ،منٹو، عصمت چغتائی جیسے مشہور افسانہ نگاروں میں بیدی کا شمار ہوتا ہے۔بیدی افسانہ نگاروں کی فہرست میں تو پیش پیش نظر آتے ہیںلیکن ناول
شاہنواز ہاشمی، ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو، دہلی یونیورسٹی
(ادارتی نوٹ: شاہ نواز ہاشمی کے اس مضمون میں جن خیالات کا اظہار کیا گیا ہے، خصوصا آزادی کے بعد اردو کو لے کر خود اردو آبادی اور سیاست دانوں کے رویہ کے بارے میں اس کی
عزیر اسرائیل
اشاریہ ماہنامہ سائنس مؤلف: ڈاکٹر محمد کاظم صفحات: 554 قیمت: 500 ناشر: ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس، دہلی مبصر : ڈاکٹر عزیر اسرائیل یہ اتفاق ہی کی
تبصرہ نگار: محمود فیصل
میرے سامنے ڈاکٹر شاذیہ عمیر کی نئی کتاب ‘ادب اوراحتساب’ کی سنہری تحریریں آنکھوں کے دوش پر سوار ہو کر دل ودماغ تک رسائی حاصل کررہی ہیں۔ اس کتاب کا نام ہی اس کے اندر موجود تحریروں
مبصر : محمد اشرف یاسین
جہاں آرزو شاعر : سحر محمود اشاعت : 2016 صفحات : 160 قیمت : /180روپے ناشر : مکتبہ الفاروق ،ابوالفضل انکلیو،جامعہ نگر ،نئی دہلی ۔25 مبصر : محمد اشرف یاسین،بی اے ،آنرس(اردو ) سال آخر ،جامعہ
محمدشارب ضیاء رحمانی
نام کتاب:امیرشریعت سادسؒ:نقوش وتاثرات مولف:محمدعارف اقبال قیمت : پانچ سو روپئے(500) ضخامت : 684صفحات ناشر:شعبہ نشرواشاعت مدرسہ امدادیہ،لہریاسرائے، دربھنگہ مبصر:محمدشارب ضیاء رحمانی امیرشریعت سادس حضرت مولاناسیدنظام الدین علیہ الرحمۃ کواللہ نے دینی امورمیں درک عطافرمایاتھااوردینی اداروں کوحسنِ
مبصر: ناظر انور ۔۲۲۵نرمدا ہاسٹل، جواہر لال نہرو یونیورسٹی یو نئی دہلی
اردو صحافت اور علماء نام کتاب: اردو صحافت اور علماء نام مصنف: سہیل انجم صفحات:۲۹۵ قیمت:۳۸۰ ناشر:ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس دہلی۶ سن طباعت:۲۰۱۶ مبصر: ناظر انور ۔۲۲۵نرمدا ہاسٹل، جواہر لال نہرو یونیورسٹی یو نئی دہلی اردو صحافت کے
ڈاکٹر شاہ عالم،اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اردو ذاکر حسین دہلی کالج دہلی یونی ورسٹی
وسیع تر مفہوم میں نظم سے مراد پوری شاعری ہے۔ لیکن شاعری کے باب میں غزل کے ماسوا تمام اصناف شعر کو نظم کے زمرے میں رکھا جاتا ہے۔ ظاہر ہے مثنوی، قصیدہ، مرثیہ بھی نظم کے
پروفیسر سید شفیق احمد اشرفی، خواجہ معین الدین چشتی اردو عر بی فارسی یونی ورسٹی، لکھنؤ
فیضؔ بنیادی طوررپر رومان پسند ہیں لیکن ان کی رومانیت صرف عشقیہ موضوعات تک محدود نہیں ہے، اس کے جوہر مختلف سمتوں میں بھی آشکار ہوئے ہیں ۔ ایسی ایک سمت انقلابی یا سیاسی نوعیت کی