اداریہ

نفرت کے ماحول میں ادیبوں کی ذمے داریاں ←

ڈاکٹر عزیر اسرائیل

اداریہ  آج ملک عزیزنفرت کی آگ میں جھلس رہا ہے۔ ٹی وی چینلوں اور سوشل میڈیا پرایک عرصے سے نفرت کی جو فصل بوئی جارہی تھی وہ تیار ہوچکی ہے۔مسلمانوں کے خلاف نفرت کا ماحول یوں تو

اپنی بات←

عزیر اسرائیل، مدیر

 ایک شخص  کسی ادیب کے پاس رہ کر ادب کے اسرار ورموز سیکھنے کا خواہاں ہوا۔ ادیب نے اپنی مصروفیت کا بہانہ کرکے اس کو شام تک شہر کے چوک پر بیٹھنے کو کہا۔  شام کو وہ

اپنی بات←

ڈاکتر عزیر اسرائیل - مدیر

اردو ریسرچ جرنل اشاعت کے مرحلے میں ہی تھا کہ شمس الرحمن فاروقی ہم سب کو چھوڑ کر اس دنیا سے رخصت  ہوگئے۔ فاروقی صاحب کی وفات کا سانحہ یقینی طور پر پوری اردو دنیا کے لیے

اپنی بات←

ڈاکٹر عزیر اسرائیل

کوڈ -19 کی وجہ سے مستقبل میں تعلیم وتعلم کی صورت کیا ہوگی،  وثوق کے ساتھ کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا۔  حکومت کی گائڈ لائنوں میں تعلیمی اداروں کے کھولنے کاکوئی ذکر نہیں ہے۔  اسکول، کالجز اور

اپنی بات←

ڈاکٹر عزیر اسرائیل- مدیر

رواں سال کے آغاز سے ہی پوری دنیا کرونا وائرس کی تباہکاریوں سے پریشان ہے۔ اس بیماری نے امیر و غریب ممالک کے فرق کو مٹا دیا ہے۔امریکہ اور روس جیسی عالمی طاقتیں اس کے سامنے سرنگوں

اپنی بات←

ڈاکٹر عزیر اسرائیل

اردو کی بقا اور ترقی کا راستہ تعلیمی اداروں سے ہوکر جاتا ہے۔ اگر اسکول سے لے کر یونی ورسٹی کی سطح تک اردو کی تعلیم کا مناسب نظم نہ ہو تو اس کی بقا اور ترقی

 اساتذہ کے گرتے ہوئے اخلاق و اقدار←

ڈاکٹر ناصرہ سلطانہ  اسسٹنٹ پروفیسر ، شعبہ اردو ، دہلی یونیورسٹی ، دہلی

  آج کے جدید ٹیکنالوجی اور کمپیوٹر کے دور میں جہاں چاروں طرف بد اخلاقی ، بدکرداری ، بدامنی ، بے شرمی ، بے حیائی ، بے راہ روی عام ہے ، نئی نسلیں تباہی و برداری

اپنی بات (اداریہ)۔←

ڈاکٹر عزیر اسرائیل (مدیر)۔

اردو ریسرچ جرنل کا شمارہ تیاری کے مرحلے میں ہی تھا کہ یکے بعد دیگرے ہمارے درمیان سے دو ایسی عظیم ادبی شخصیات رخصت ہوئیں جن کی بھرپائی ممکن نہیں ۔میری مراد قاضی عبدالستار اور فہمیدہ ریاض

اپنی بات←

عزیر اسرائیل، ایڈیٹر اردو ریسرچ جرنل

انفارمیشن ٹکنالوجی کی ترقی نے طرز زندگی کے علاوہ درس وتدریس کے روایتی طور طریقوں  کو بھی بدل دیا ہے۔ اب ایک ہی شخص کسی بھی ملک میں بیٹھ کر دنیا کے کسی بھی دوردراز ملک میں

اپنی بات←

مدیر

’اردو ریسرچ جرنل‘ کا نواں شمارہ پیش خدمت ہے ۔ پچھلے شماروں کی طرح اس بار بھی تحقیق وتنقید کے علاوہ ’رفتار ادب‘ ،’خراج عقیدت‘، ’اقبالیات‘ اور ’غالبیات‘ کالم کے تحت تحقیقی مقالے شامل کیے گئے ہیں۔

اپنی بات←

مدیر

ماضی قریب  میں ہم سے کئی اہم ہستیاں رخصت ہوگئیں۔  دیوتا کے خالق محی الدین نواب، اپنی شاعری کے ذریعہ لاکھوں دلوں پر راج کرنے والےندافاضلی، ڈرامہ اور صحافت کی دنیا کے ماہتاب زبیر رضوی، اردو افسانہ کی

اپنی بات←

مدیر

               یونی ورسٹی گرانٹ کمیشن (یوجی سی) کی طرف سے نان نیٹ فیلوشپ بند کرنے کے فیصلہ نے ریسرچ اسکالرس کے درمیان بے چینی کی فضا پیدا کردی ہے۔ اس کا

اردو زبان کے فروغ میں مدارس کا کردار←

مدیر

ہندوستان میں اردو زبان کی تدریس اور اس کی تعمیر وترقی کے لیے کوشش کرنے والے اداروں میں مدارس اسلامیہ اور یونانی طبیہ کالجزدو ایسے تعلیمی مراکز ہیں جن کا بنیادی مقصد اگر چہ اردو کا فروغ نہیں

حرف آغاز←

مدیر

پچھلے دنوں پرتھم بکس اور دہلی اردو اکادمی کے اشتراک سے بچوں کے ادب پر منعقد ایک ورکشاپ میں شرکت کا موقع ملا۔ ورکشاپ میں ایک بات کھل کرسامنے آئی کہ ہمارے یہاں بچوں کا ادب بہت کم لکھا

ہنگاموں کے بیچ کی خاموشی←

مدیر

سال ۲۰۱۴رخصت ہوگیا،نئے سال کا آغاز ہوچکا ہے ۔ سالِ گزشتہ میں ہم نے کیا کیا اور آنے والے سال میں ہمیں کیا کرنا ہے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے اپنے اپنے انداز میں محاسبہ کرتے

حرف آغاز←

مدیر

اردو ریسرچ جرنل کا تیسرا شمارہ کچھ تاخیر سے شائع ہورہا ہے لیکن ویب سائٹ کو دیکھنے کے بعد تاخیر کی وجہ بھی سمجھ میں آگئی ہوگی۔ اس شمارے سے قارئین دیکھیں گے کہ ہم نے اردو

اپنی بات* مدیر اعلی←

عزیر احمد، شعبہ اردو دہلی یونی ورسٹی دہلی

ادو ریسرچ جرنل‘ کے پہلے شمارہ کو امید سے زیادہ پذیرائی ملی۔ ملک اور بیرون ملک سے اردو دوست حلقوں نے اسے اردو دنیا کے لئے ایک نیک شگون کے طور پر دیکھا۔ پہلے شمارہ کی اشاعت

Please wait...

Subscribe to our newsletter

Want to be notified when our article is published? Enter your email address and name below to be the first to know.