خصوصی مطالعہ

اکیسویں  صدی میں  علی گڑھ تحریک اور ہندوستانی مسلمانوں  کی تعلیم←

  محمد علام، پوسٹ گریجویٹ ٹیچر (منٹو سرکل) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ ۔۲۰۲۰۰۲  (انڈیا)۔

   محمد علام پوسٹ گریجویٹ ٹیچر (منٹو سرکل) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ ۔۲۰۲۰۰۲  (انڈیا) Email: mohammad_allam@rediffmail.com                 یوں  تو علی گڑھ تحریک دیکھنے  میں  ایک کثیرالابعاد تحریک لگتی ہے  جس کا مقصد سماجی تعلیمی اور

صوفی اور سنتوں کا روحانی کلام  :  دورِ حاضر کے تناظر میں←

 عبدالکریم ،ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو،  پنجاب یونیورسٹی چنڈی گڑھ

 عبدالکریم ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو،  پنجاب یونیورسٹی چنڈی گڑھ عالم ِانسان امن و سکون اور محفوظ و روشن مستقبل کے خواہاں ہیںحتیٰ کہ عالمی دہشت گرد حکومتیں جو مہلک اسلحہ سے انسانیت کا خون پانی کی طرح

کربل کتھا کی کتھا←

محمد عابد حسن ، ریسر چ اسکالر، بردوان یونی ورسٹی، مغربی بنگال

محمد عابد حسن ریسر چ اسکالر، بردوان یونی ورسٹی، مغربی بنگال abidhassanjnu@gmail.com پروفیسر مختارالدین احمد آرزو کا شاہ کار کارنامہ کربل کتھا کی بازیافت اور اشاعت ہے ۔ یہ شمالی ہند کی پہلی نثری تصنیف ہے ۔کربل

قاضی عبدالستارکے تاریخی ناول:ایک تنقیدی جائزہ←

ڈاکٹر احمد خان، اسسٹنٹ پروفیسر، شعبۂ اردو ، ذاکر حسین دہلی کالج، دہلی یونیورسٹی، دہلی

ڈاکٹر احمد خان اسسٹنٹ پروفیسر، شعبۂ اردو ، ذاکر حسین دہلی کالج، دہلی یونیورسٹی، دہلی ادارتی نوٹ: اردو کے معروف فکشن نگار قاضی عبدالستار کا 29 اکتوبر 2018 کو مختصر علالت کے بعد دہلی میں انتقال ہوگیا۔

سر سیداحمد خاں اردو، ادب میں جدیدیت کا نقشِ اوّل←

ارم صبا،   وفاقی اردو یونی ورسٹی برائے  فنون سائنس اور ٹیکنالوجی، اسلام آباد،  پاکستان

ارم صبا   وفاقی اردو یونی ورسٹی برائے  فنون سائنس اور ٹیکنالوجی اسلام آباد،  پاکستان سر سید احمد خاں مصلح قوم اور اردو ادب کے  عظیم محسن ہیں۔ سر سید کی سیاسی، سماجی اورمذہبی، تہذیبی اور تعلیمی کوششوں

ممتاز مفتی کا جہانِ ادب←

بلال احمد تانترے، شعبۂ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ ،دہلی

ممتازمفتی(۱۹۰۵۔۱۹۹۵)اردوادب کاایک معتبرنام ہے۔ انھیںاردوادب کی تاریخ میںمتعددوجوہ کی بنا پرایک امتیازی حیثیت حاصل ہے۔انھوں نے اردو ادب کو نہ صرف موضوعات کی سطح پر نئے امکانات سے روشناس کیا بلکہ اپنی فکرو نظرکی گہرائی اور تخیّل

آزادی کا المیہ اور کلیم عاجز کی شاعریِ

ساجد ذکی فہمی ریسرچ اسکالر، جامعہ ملیہ اسلامیہ

کلیم احمد عاجز (11؍اکتوبر 1924تا 15؍فروری2015)کا شمار دور حاضر کے ان کلاسیکی غزل گو شعرا میں ہوتا ہے جنھوں نے زبان و بیان، رنگ و آہنگ اور معنی و مفاہیم کے اعتبار سے کلاسیکیت کو اس کے

کلیم عاجز کی ایک غزل

ثاقب عمران جامعہ ملیہ اسلامیہ

غزل کس کی ہے یہ انداز بے باکانہ کس کا ہے اسے محفل میں لایا کون یہ دیوانہ کس کا ہے؟ یہ کس کو مل گئی بوتل شراب میر و آتش کی خرد کے دور میں یہ

امریکہ میں ایک بدیسی: کلیم احمد عاجز

شاہ نواز فیاض
ریسرچ اسکالر جامعہ ملیہ اسلامیہ

کلیم احمدعاجز(1924-2015) کی عام شہرت و مقبولیت ایک شاعر کی حیثیت سے ہے۔لیکن اپنے احساس کی ترجمانی کے لئے انھوں نے صرف شاعری ہی کو نہیں اپنایا،بلکہ افسانوی ادب کا بھی سہارا لیا۔نثر میں انھوں نے بہت

کلیم عاجز کی نظمیں۔ متعدد شخصیات کے حوالے سے

سلمان فیصل، جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی

  پدم شری ڈاکٹر کلیم عاجز طرزِ خاص اور منفرد اسلوب کے حامل ایسے آفاقی شاعر ہیں جنھوں نے میرؔ کی سی زندگی گذاری اور جب سر میں سوداپیدا ہوا اور دل میں تمنا بیدار ہوائی نیز

سنت کبیر داسِ

فخر عالم اعظمی، شعبہ اردو، خواجہ معین الدین چشتی یونیورسٹی، لکھنؤ

خالق کائنات نے اس دنیا کی تخلیق کی تو اس کے نظام کو بہتر طریقے سے چلانے کے لئے تقریباً سوا لاکھ پیغمبر مبعوث فرمائے۔ جب پیغمبروں کی بعثت کا سلسلہ ختم ہوا تو اس فریضے کی

انسانی قدروں کا علم بردار: کبیر داس

ڈاکٹر محمد اکمل، خواجہ معین الدین چشتی یونیورسٹی، لکھنؤ

ہندوستان برسوں سے مختلف مذاہب و مسالک کے ماننے والوں کا مسکن رہا ہے اس ملک میں انسانی قدروں یعنی امن و محبت، اخوت و بھائی چارگی عدم تشدد اور انسانیت کا درس مختلف مذاہب کے ذریعہ

کبیرداس ایک عظیم دانشورِ

ڈاکٹرعزیر اسرائیل

کبیر داس اردو کے شاعر تھے یا ہندی کے یہ بحث ایسے ہی ہے جیسے کہ کبیر داس کے ہندو یا مسلمان ہونے کی بحث، اس کا فیصلہ اس زمانے میں جس طرح کبیر داس کے چاہنے

(دو ہم تخلص یگانۂ رُوزگار (محمد حسین آزاد اور ابو الکلام آزاداُسلوبیاتی جائزہ←

محمد رفیق الاسلام، پاکستان

محمد رفیق الاسلام، لیکچرر شعبۂ اُردو، گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کا لج،بہاول پور، پاکستان۔ ……..             تخلص کی روایت فارسی کی دین ہے۔جسے اہلِ اُردو نے خوش اسلوبی سے گلے لگایا اورمعدودے چند شعرا کو چھوڑ کر باقی

ترقی پسند ادبی تحریک کا آزادی کی جدوجہد میں حصّہ←

ڈاکٹر وسیم انور

ڈاکٹر وسیم انور …………………………………….   دنیا میں جہاں بھی انقلاب رونما ہوا، وہاں کے شعرو ادب نے اس میں نمایاں رول اداکیا ہے۔ خواہ امریکہ کی جنگ آزادی ہو یا انقلاب فرانس یا یونان کا معرکہ حریت

ترقی پسند تحریک کا ادبی و فکری اساس←

ڈاکٹر سعید احمد

ڈاکٹر سعید احمد، دہلی ……………. ترقی پسند تحریک اردو ادب کی ایک اہم تحریک تھی۔ کوئی بھی تحریک اچانک وارد نہیں ہوجاتی ہے بلکہ اس کے وجود میں آنے میں سماجی، معاشی اور اقتصادی حالات کا دخل

Please wait...

Subscribe to our newsletter

Want to be notified when our article is published? Enter your email address and name below to be the first to know.