حیدرآباد کی جامعات میں اردو تحقیق کی رفتار خاتون محققین کے حوالے سے۔ایک جائزہ۔۔۔۔

Click Here for PDF File

Click Here for PDF File

اردو میں تحقیق و تنقید کی ابتداء شعراء کے تذکروں اور بیاضوں سے ہوئی ۔گو یہ سچ ہے کہ تذکروں اور بیاضوں میں تحقیق سے کم سروکاررکھا گیا ہے پھر بھی تذکروں کے مطالب کو مجموعی حیثیت سے دیکھا جائے توکہنا پڑتا ہے کہ تحقیق کرنے والوں کے لیے یہ گنجینہ ہیں ، بیشترکمزوریوں اور نقائص کے باوجود ان کی اہمیت و افادیت آج بھی اپنی جگہ مسلّم ہے۔ تذکروں کے بعد مختلف کتب خانوں کی وضاحتی فہرستوں کا نمبر آتا ہے جو مختلف مستشرقین مثلاً اسیٹوارٹ ،اشپرنگر، براون،ایتھے اور ریو نے مرتب کیں ۔اردو میں تحقیق کا اولین کارنامہ مشہور فرانسیسی محقق مستشرق گارساں دتاسی نے انجام دیا۔ اس کے بعد عہد سر سید سے تحقیق کا باقاعدہ آغاز ہوا، خود سر سید کی تصنیفات آثار الصنادید،آئین اکبری اور ان کے رفقاء کی تدوینی ،تاریخی اور سوانحی کتابوں میں ایک پختہ تحقیقی شعور ملتا ہے۔

آگے چل کر اردوادب میں آہستہ آہستہ تحقیق کی روایت قائم ہونے لگی اور اسے فروغ ملتا گیا۔جہاں تک دکنی ادب کی تحقیق کا تعلق ہے اس میدان میں حیدرآباد کے محققیں کو اولیت حاصل ہے،اردو ادب کے تحقیقی سرمایے کا بڑا حصّہ دکنی ادب کی تحقیق پر مشتمل ہے ۔ تحقیق کی مضبوط اور مسلسل روایت اس وقت قائم ہوئی،جب اعلیٰ جماعتوں میں اردو کوجگہ دی گئی۔ یونیورسٹیوں کے قیام کے بعد وہاں اردو میں تحقیقی مقالات لکھے جانے لگے۔……

 1884؁ء میں اردو کو سرکاری زبان کا درجہ دیا گیا تو یہ زبان صرف بول چال اور شعر و شاعری کی محفلوں تک سجی نہیں رہی بلکہ اس نے حیرت انگیز موڑ لیا،اور حیرت انگیز ترقی کی ٹھانی ایک اردو جامعہ کے قیام کا منصوبہ بنایا گیااور اردو کی پہلی جامعہ ’’جامعہ عثمانیہ ‘‘کا قیام 1917؁ء کو عمل میں آیا۔یاسمین خانم اپنے مقالے میں رقم طراز ہیں۔

’’جامعہ عثمانیہ ہندوستان کی وہ واحد اور منفرد یونیورسٹی ہے جہاں ایک ہندوستانی زبان کو ذریعہ تعلیم بنایا گیانہ صرف ہندوستان بلکہ ایشیاء کے پسماندہ ممالک کی جامعات میں بھی کوئی ایسی مثال نہیں ملتی جس میں ایک مقامی زبان کو ذریعہ تعلیم بنایا گیا ہو۔جامعہ نے اردو زبان و ادب کی جو خدمات انجام دی ہے اس کی مثال سارے ہندوستاں میں کہیں نہیں ملتی۔‘‘

(شعبہ اردو جامعہ عثمانیہ کی ادبی خدمات۔پیش لفظ ۔مقالہ برائے پی ایچ ڈی۔غیر مطبوعہ۔مخزونہ عثمانیہ یونیورسٹی لائبریری۔۱۹۸۵؁ء ۔ )

عثمانیہ یونیورسٹی کے قیام کا اہم مقصد اردو زبان میں اعلیٰ تعلیم کو فروغ دینا تھا۔ جامعہ عثمانیہ کے قیام سے اردو ادب میں تحقیق کی رفتاربھی تیز تر ہو گئی۔ 1923؁ء سے جامعہ عثمانیہ میں تعلیم کا آغاز ہوا۔یہ بات باعث افتخار ہے کہ ہندوستانی جامعات میں اردو تحقیق کی ابتداء جامعہ عثمانیہ حیدرآباد میں ہوئی۔ آزادی سے قبل ہی جامعہ عثمانیہ میں اردو ادب میں تحقیق کی روایت قائم ہوگئی تھی۔ 1932؁ء میں جامعہ عثمانیہ میں شیخ چاند نے ’’مرزاسوداؔ‘‘ پر اپنا ایم اے کا تحقیقی مقالہ بابائے اردو مولوی عبدالحق کی نگرانی میں تحریر کیا۔ جامعہ عثمانیہ میں شعبۂ اردو کے پہلے پروفیسر و صدر پروفیسر وحید الدین سلیم رہے، لیکن شعبہ میں تحقیقی مقالے لکھوانے کا کام مولوی عبدالحق کے دورصدارت میں ہوا۔اس وقت تک ہندوستان کی جامعات میں پی ایچ ڈی کی روایت قائم نہیں ہوئی تھی لیکن ایم اے کی سطح پر تحقیقی مقالہ لکھنے کا رواج تھا، اب یہ سلسلہ موقوف ہوگیاہے ۔ ایم اے کی سطح پر تحقیقی مقالات لکھنے کا سلسلہ 1932؁ء سے 1949؁ء تک اور پھر 1965؁ء سے 1976؁ء تک جاری رہا۔ 1976؁ء سے جامعہ میں ایم فل کا نیا کورس شروع کیا گیا۔جامعہ عثمانیہ کے شعبہ اردو میں پی ایچ ڈی میں تحقیق کی ابتداء 1940؁ء سے ہوئی۔سب سے پہلا پی ایچ ڈی کا مقالہ ڈاکٹر حفیظ قتیل نے داخل کیا لیکن ڈاکٹر رفعیہ سلطانہ کو شعبۂ اردو کی پہلی پی ایچ ڈی کی ڈگری ایوارڈ کی گئی۔ جامعہ عثمانیہ میں سندی تحقیق کے لئے جن جن موضوعات پر مقالے لکھے گئے ان میں زیادہ تر مقالے نہایت اہم اور قابل قدر موضوعات پرہیں،جامعہ عثمانیہ کے تحقیقی مقالات کے موضوعات پر نظر ڈلتے ہوئے ڈاکٹر آمنہ تحسین اپنی کتاب ’’حیدرآباد میں اردو ادب کی تحقیق‘‘میں رقم طراز ہیں:

’’اردو زبان و ادب کا کوئی موضوع یہاں تحقیق کی نظروں سے اوجھل ہیں رہا، قدیم ادب کے ساتھ ساتھ جدید ادب کی مختلف اصناف کو بھی تحقیق کا موضوع بنایا گیا…تدوین کے بھی بے شمار کام انجام دئے گئے،لسانیات ہوکہ ادب کی مختلف اصناف ، ادبی اشخاص پر تحقیق ہو کہ ادبی تاریخیں ان سب پر محققین نے کافی تلاش و جستجو کی اور کئی پنہاں گوشوں کو منظر عام پر لے آئے ‘‘۔……………………………………(حیدرآباد میں اردو ادب کی تحقیق،دہلی، 2010؁ء ۔ص۔ 93)

یہ بات نہایت ہی حیرت افروز اور مسرت بخش ہے کہ حیدرآبادکی جامعات میں مرد محققوں کی بہ نسبت خاتون محققین کی تعداد زیادہ ہے ۔

شہر حیدرآباد کی دوسری اہم جامعہ یونیورسٹی آف حیدرآبادہے۔اس مرکزی جامعہ ’’یونیورسٹی آف حیدرآباد ‘‘کا قیام 2 اکتوبر 1974؁ء کو عمل میں آیا۔شعبہ اردو کا قیام1979؁ء میں ہوا،۔شعبہ اردو میں سب سے پہلے بہ حیثیت ریڈرڈاکٹر ثمینہ شوکت کا تقرر ہوا۔شعبہ میں ایم فل اور پی ایچ ڈی میں تحقیق کا کام 1980؁ء سے شروع ہوا ۔شعبہ میں پہلی ایم فل کی ڈگری حاصل کر نے والی محقق محترمہ اودھیش رانی ہیں،جنھیں 1982؁ء میں ایم فل کی سند دی گئی۔پہلے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے والے خوش قسمت اسکالرڈاکٹر محمد انور الدین ہیں،جنھیں دسمبر 1984؁ء میں پہلی پی ایچ ڈی کی سند تفویض کی گئی۔شعبہ کے ایک اور اسکالر میر محبوب حسین نے سب سے پہلے شعبہ میں اپنا پی ایچ ڈی کا مقالہ داخل کیا تھا ،لیکن بدقسمتی سے یہ اعزاز ڈاکٹر محمد انور الدین کے حصّہ میں آیا۔

حیدرآباد یونیورسٹی میں قدیم ادب، جدید ادب، دکنیات، فکشن،تدوین ،ترتیب،اشاریہ جات،صحافت،فلم، میڈیا،علاقائی ادب ،جیسے موضوعات پر تحقیق ہو رہی ہے،اس کے علاوہ تقابلی مطالعے،علاقائی ادب،اور شعری اصناف پر بہت کام ہواہے اور ہو رہا ہے۔قدیم دکنی ادب کے مخطوطات و دواویں کی تدوین کا کام قابل تعریف ہے۔حیدرآباد یونیورسٹی میں زیادہ تر تحقیقی مقالات کاکام شخصیات پر ہوا ہے۔ہندوستانی جامعات میں حیدرآباد یونیورسٹی کے شعبہ ء اردو کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہاں پر اردو میں تحقیق کی رفتار نہایت ہی تیز ہے،اپنے قیام کے تیس(30)سالہ تحقیقی سفر میں پانچ سو سے زائد تحقیقی مقالات قلمبند ہوئے ہیں۔مقالہ نگاروں میں اکثریت خاتون محققین کی ہے۔

حیدرآباد کی تیسری اہم جامعہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ہے۔جسے حیدرآباد کی دوسری اہم مرکزی جامعہ اورآزادی کے بعد ہندوستان کی پہلی اردو یونیورسٹی ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔جس کا قیام پارلیمنٹ ایکٹ کے تحت 1998؁ء کو عمل میں لایا گیا۔جہاں شعبہ اردو میں تحقیق کی ابتداء2006؁ء سے ہوئی،ایم فل کی ڈگری کے لئے دو مقالے 2007؁ء میں داخل کئے گئے۔جنھیں 2008؁ء میں ایم فل کی ڈگری تفویض کی گئی۔ڈاکٹر محمد الطاف ،ان خوش نصیبوں میں سے ہیں جنھیں جامعہ اردو کی پہلی ڈاکٹریٹ کی ڈگ حاصل کرنے اور شعبہ اردو کے پہلے ڈاکٹر بننے کا اعزاز حاصل ہوا،انھوں نے 2010؁ء میں اپنا مقالہ داخل کیا اور 2011؁ء میں پی ایچ ڈی کی ڈگری ایوارڈ کی گئی۔

اردو یونیورسٹی میں تحقیق کی رفتار اطمنان بخش ہے ۔ شعبہ کے قیام کے چند سالوں میں ہی تحقیقی کاموں کی رفتار نہایت تسلی بخش رہی ہیں،یہاں پر لکھے گئے تحقیقی مقالات کے موضوعات میں دکنیات،فکشن،جدید ادب،تنقید،صحافت،تقابلی مطالعے،علاقائی ادب،اشاریہ جات،جیسے معیاری موضوعات شامل ہیں۔حیدرآباد کی دوسری جامعات (جامعہ عثمانیہ،حیدرآباد یونیورسٹی)کے تحقیقی مقالات کے موضوعات سے یہاں کے موضوعات کا تقابل کرنے پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس یونیورسٹی میں شخصیات پر تحقیقی مقالے نہیں لکھوائے گئے،اور نہ ہی یہاں اس کا رواج قائم کر نا چاہتے ہیں،جو نہایت ہی قابل تحسین ہیں۔

حیدرآباد کی مختلف جامعات کے شعبہائے اردو میں ابتداء سے ۲۰۱۰؁ء تک جوتحقیقی مقالے خواتین محققین نے قلمبند کیے ہیں ان کی فہرست درج ذیل ہے۔

عثمانیہ یونیورسٹی

 ایم۔فل کے مقالات

سلسلہ نمبر……محقق کانام……موضوع…………سنہ ایوارڈ

۔1……پون کماری ……راجہ گردھاری پرشاد باقی اور ان کے خاندان کی ادبی خدمات …………1976

۔2……صالحہ بیگم ……دیوان قیس ؔکی تنقیدی تدوین …………1978

۔3……لئیق خدیجہ ……میر شمس الدین فیض:حیات اور کارنامے …………1978

۔4……سیدہ عزت النساء بیگم ……دکنی نور ناموں کا تنقیدی مطالعہ …………1978

۔5……عابدالنساء ……آل احمد سرور کی ادبی خدمات …………1978

۔6……فاطمہ بیگم ……سترہویں صدی کی دکنی شاعری میں ہندوستانی عناصر …………1979

۔7……زہراعزیز……اردو نثر کی ترقی میں جامعہ عثمانیہ کا حصہ …………1979

۔8……یوسف النساء ……حیدرآباد میں اردو ناول کا ارتقاء …………1980

۔9……آمنہ سلطانہ ……دکنی طوطی ناموں کا تنقیدی مطالعہ …………1980

۔10……جیلانی بیگم ……اٹھارویں صدی میں شعرائے دہلی پر شعرائے دکن کے اثرات …………1980

۔11……غوثیہ بیگم ……کرشن چندر کے ناولوں اور افسانوں میں انسانی اقدار …………1980

۔12……جہاں بانو ……ڈاکٹر سید اعجاز حسین حیات اور ادبی خدمات …………1980

۔13……فرحت رخسانہ ……شمالی ہند کے شعراء کا دکنی شعراء کا پر اثر …………1980

۔14……دردانہ بیگم ……خلیل الرحمن آعظمی :حیات اور ادبی کارنامے …………1981

۔15……فریدہ بیگم ……پروفیسر خواجہ احمدفاروقی : شخصیت اور کارنامے …………1981

۔16……افضل شاہانہ ……اردو ادبی لغات ایک جائزہ …………1981

۔17……میمونہ بیگم ……پطرس بخاری :حیات اور کارنامے …………1981

۔18……ؑؑعطیہ سلطانہ ……اردو یونیورسٹی کا تصور اور جامعہ عثمانیہ کا قیام …………1982

۔19……یاسمین خان ……پریم چندکے ناولوں میں اخلاقی اقدار …………1982

۔20……کوکب النساء بیگم ……تبیدالنساء کی تنقیدی تصنیف …………1983

۔21……اقبال بیگم ……بانو طاہرہ سعید :حیات اور کارنامے …………1983

۔22……مہر سلطانہ افشاں……معتبر خاں عمر اورنگ آبادی کی مثنوی ’’یوسف زلیخا ‘‘کی تنقیدی تدوین سنہ تصنیف سنہ ۱۱۰۰ھ1686/؁ء…………1983

۔23……آمنہ خاتون……ہاشمی بیجاپوری :حیات اور کارنامے …………1984

۔24……عطیہ سلطانہ ……اردو مختصرافسانے میں تہذیبی عناصر…………2000

۔25……نفیس عائشہ……راجندر سنگھ بیدی کے فکشن میں نسوانی کردار…………2004

۔26……عرشیہ آفرین ……فسانہ آزاد کا تنقیدی مطالعہ…………2005

۔27……زرینہ عباسی ……پروفیسر حبیب ضیاء بحیثیت مزاح نگار…………2004

۔28……حمیدہ بیگم ……صغرا ہمایوں مرزا بحیثیت ناول نگار …………2008

۔29……عذرا تسلیم ……آزادی کے بعد حیدرآبادی مصنفین کی خاکہ نگاری …………جاری․․․

۔30……عظمت فاطمہ ……علی سردار جعفری بہ حیثیت نثر نگار…………2004

۔31……نصرت سلطانہ ……عفت موہانی حیات اور کارنامے…………2004

۔32……ریحانہ سلطانہ……شفیق فاطمہ شعری کا اردو کی جدید شاعری میں حصہّ…………2004

۔33……نوشینہ شازلی ……ساگرسر حدی کی ڈرامہ نگاری کا تنقیدی مطالعہ …………2004

۔34……صبحیہ فاطمہ ……رفعیہ منظور الامین کی افسانہ نگاری کا جائزہ…………2004

۔35……میمونہ بیگم ……حیدرآباد میں اردو افسانہ نگاری کا ارتقاء…………2005

۔36……انجم النساء بیگم ……اردو زبان وادب اور کمپیوٹر …………2006

۔37……رفعت سلطانہ……اردو میں کردار ی افسانہ…………2007

۔38……انیس سلطانہ ……حیدرآباد میں اردو ڈرامہ آزادی کے بعد…………2007

۔39……اختر سلطانہ……اردو افسانہ 1970؁ء کے بعد…………2007

۔40……نسیم النساء……حیدرآبادی میں نوحہ نگاری1950؁ء کے بعد…………2007

۔41……نوری خاتوں ……نسیمہ تراب الحسن حیات شخصیت اور ادبی کارنامے …………2008

۔42……تاج النساء……ڈاکٹر حبیب ضیاء کی حیات اور ادبی کارنامے…………2007

۔43……ممتاز جہاں……اعظم صوفی حیات اور کارنامے …………2009

۔44……رئیسہ سلطانہ ……منوہر راج سکسنیہ کی ادبی خدمات…………2009

۔45……صبیحہ محمدی ……فضل الرحمن کی ڈرامہ نگاری کا تنقیدی جائزہ…………2009

۔46……سیدہ نسیم سلطانہ ……خواتین کی احتجاجی شاعری…………2009

۔47……افروز پروین ……امنہ ابوالحسن کی افسانہ نگاری…………2009

۔48…… ام ریحانہ کوثر روبی ……ےٗسن احمد کی افسانہ نگاری کا جائزہ…………جاری…

پی۔ایچ۔ڈی کے مقالات

سلسلہ نمبر……محقق کانام……موضوع…………سنہ ایوارڈ

۔49……ڈاکٹررفیعہ سلطانہ ……فور ٹ و لیم کالج سے قبل اردو نثر کا ارتقاء …………1954

۔50……ڈاکٹرخالدہ یوسف……اورنگ آباد میں اردو ادب کا ارتقاء …………1959

۔51……ڈاکٹرسیدہ جعفر ……اردو ادب میں انشائیہ کا ارتقاء …………1959

۔52……ڈاکٹرثمینہ شوکت ……مہاراجہ چندو لعل شاداں : حیات اور شاعری اور شعراء کی سرپرستی …………1960

۔52……ڈاکٹررشید موسوی ……دکن میں مرثیہ اور عزداری …………1963

۔54……ڈاکٹرحبیب ضیاء ……مہاراجہ کشن پرشاد شادؔ : حیات اور ادبی خدمات …………1966

۔55……ڈاکٹرمہر النساء ……دکنی اردو کا آغاز و ارتقاء …………1966

۔56……ڈاکٹراشرف رفیع……نظم طباطبائی :حیات اور کارناموں کا تنقیدی جائزہ …………1969

۔57……ڈاکٹرحمیرا جلیلی ……سب رس کی تنقیدی تدوین…………1973

۔58……ڈاکٹرزینت ساجدہ ……نوسرہار کی تنقیدی تدوین …………1973

۔59……ڈاکٹرسلمی بلگرامی ……سجاد حیدر یلدرم شخصیت اور فن …………1974

۔60……ڈاکٹرفرزانہ بیگم ……دکنی کی نثری داستانیں…………1974

۔61……ڈاکٹر صابرہ سعید ……اردو ادب میں خاکہ نگاری …………1975

۔62……ڈاکٹرمحمدی بیگم ……احسن الدین خان بیانؔحیات اور کلام …………1976

۔63……ڈاکٹررضیہ صدیقی ……دیوان سلطان کی تنقیدی ترتیب و تدوین …………1979

۔64……ڈاکٹرمہر جہاں ……اسد علی خان تمنا :حیات اور ادبی کارنامے …………1979

۔65……ڈاکٹررفعت سلطانہ ……فراقؔ کی غزل گوئی کے اہم رحجانات …………1981

۔66……ڈاکٹرلئیق صلاح ……عہد ارسطوجاہ کی علمی وادبی خدمات …………1983

۔67……ڈاکٹرسید عزت النساء ……اردو سفر نامے …………1983

۔68……ڈاکٹرجیلانی بیگم ……اٹھارویں صدی عیسویں میں شمالی ہند کی ادبی زبان…………1984

۔69……ڈاکٹرمیمونہ بانو……پروفیسر عبدالقادر سروری حیات اور کارنامے …………1984

۔70……ڈاکٹریوسف النساء ……عشرتی ؔکی مثنوی نہہ درپن کی تدوین …………1985

۔71……ڈاکٹریاسمین خانم……شعبہء اردو عثمانیہ یونیورسٹی کی اردو خدمات …………1986

۔72……ڈاکٹرمیمونہ وحید ……پروفیسر خواجہ احمد فاروقی حیات اور کارنامے …………1987

۔73……ڈاکٹر فاطمہ پروین ……غواصی حیات اور کارنامے …………1989

۔74……ڈاکٹرعطیہ سلطانہ ……دیوان غواصی کی تنقیدی تدوین …………1989

۔75……ڈاکٹر سعیدہ بیگم ……مثنوی لعل و گوہر کی تنقیدی تدوین …………1989

۔76……ڈاکٹرشاہانہ امیر ……عبادت بریلوی :حیات اور کارنامے …………1990

۔77……ڈاکٹرکوکب النساء ……فراقیؔبیجاپوری اور ان کی مثنوی ’’مراۃالحشر ‘‘کی تدوین …………1990

۔78……ڈاکٹرعابدالنساء ……اردو میں تحقیق 1900؁ء تا 1980؁ء …………1991

۔79……ڈاکٹرقمر سلطانہ ……اردو تحقیق اور قاضی عبدالودود …………1991

۔80……ڈاکٹربدر سلطانہ ……وحیدالدین سلیم کی نثری خدمات کا تنقیدی جائزہ …………1992

۔81……ڈاکٹرریحانہ سلطانہ ……مسعود حسین خان کی ادبی خدمات کا تنقیدی جائزہ …………1992

۔82……ڈاکٹرفریدہ وقار ……پروفیسر گیان چند جین کی ادبی خدمات …………1993

۔83……ڈاکٹرعالیہ خانم ……تدوین تاریخ ادب اردو کا ارتقاء ایک تنقیدی جائزہ …………1994

۔84……ڈاکٹرمعصومہ بیگم ……ٹیگور کا اثر اردو ادب پر …………1995

۔85……ڈاکٹررفعت سلطانہ ……دیوان صفا کی تنقیدی تدوین …………1995

۔86……ڈاکٹرشفیعہ قادری ……اردو تحریک آزادی سے قبل …………1997

۔87……ڈاکٹرواجدہ فرزانہ ……دکنی مثنویوں میں ثقافتی اور تہذیبی عناصر …………1998

۔88……ڈاکٹرعسکری صفدر ……عابد مرزا بیگم وبیغم کے کلیاتِ گنجینہ ریختی کی تنقیدی تدوین …………1998

۔89……ڈاکٹرفاطمہ آصف ……مولوی نصیر الدین ہاشمی بحیثیت محقق…………1999

۔90……ڈاکٹرنصرت پروین ……قطب شاہی مثنویوں میں تصوف کے رحجانات …………1999

۔91……ڈاکٹرسیدہ انجم سلطانہ ……بیسویں صدی میں اردو غزل میں علامت نگاری …………2000

۔92……ڈاکٹرامتہ الکریم طلعت صدیقہ ……اردو خاکہ نگاری …………2003

۔93……ڈاکٹر صالحہ شاہین ……اردو میں تبصرہ نگاری…………2003

۔94……ڈاکٹر غوثیہ بیگم ……عتیق شاہ حیات اور کارنامے …………2003

۔95……ڈاکٹر مسلم خاتون ……علامہ راشد الخیری شخصیت اور فن…………2003

۔96……ڈاکٹرسیدہ خالدہ عشرت……آزادی کے بعد حیدرآباد میں اردو شاعرات…………2004

۔97……ڈاکٹرخورشید فرزانہ……ڈاکٹر رفعیہ سلطانہ بحیثیت افسانہ نگار…………2004

۔98……ڈاکٹر فردوس جہاں……وزیر حسن بحیثیت افسانہ نگار …………2004

۔99……ڈاکٹر انیس فاطمہ ……بشیر النساء بشیرؔ حیات اور کارنامے…………2004

۔100……اقبال بیگم ……خانوادۂ سالار جنگ کی ادبی سرپرستی …………جاری․․․․

۔101……ڈاکٹرہاجرہ کوثر ……اردو میں تقریظ نگاری …………2004

۔102……ڈاکٹر نوری خاتون ……نسیمہ تراب الحسن :حیات شخصیت اور ادبی کارنامے…………2008

۔103……ڈاکٹر کے امتہ الرحیم ……مولانا باقر آگاہ کی مثنوی ’’ہشت بہشت ‘‘کی تنقیدی تدوین …………2008

۔104……ڈاکٹر تبسم آرا……یوسف سرمست :بحیثیت نقاد…………2002

۔105……ڈاکٹر نجم النساء……آزادی کے بعد حیدرآباد کی خواتین نثر نگار …………2008

۔106……ڈاکٹر شابانہ بیگم ……قطب سر شار حیات اور کارنامے…………2008

۔107……ڈاکٹر واجدہ بانو……عچیہ پروین بحیثیت کہانی نگار…………2008

۔108……ڈاکٹر مہر النساء……علی باقر کی افسانہ نگاری…………2009

۔109……ڈاکٹر عطیہ سلطانہ……فلمی شاعری کے ذریعہ شعری اصناف کا فروغ…………2010

۔110……ڈاکٹر عائشہ بیگم ……حیدرآباد میں نعتیہ شاعری آزادی کے بعد…………2009

۔111……ڈاکٹر میمونہ بیگم ……اردو افسانے کو رضا الجبار کی دین…………2009

۔112……سائرہ عاصم جہاں……اردو ادب میں پرویز ید اﷲ مہدی کا حصہ…………جاری․․․․

۔113……تاج النساء……ہندوستان کی خاتون ناول نگاروں کے ناولوں میں سماجی وتہذیبی اثرات …………جاری․․․․

۔114……افسری بیگم ……ڈاکٹر رفعیہ سلطانہ :حیات اور کارنامے …………جاری․․․․

۔115……حمیرا فاطمہ ……محمد علی اثر :شخصیت اور کارنامے…………جاری․․․․

۔116……شاہدہ بیگم ……پروفیسر رحمت یوسف زئی : حیات اور کارنامے …………جاری․․․․

 حیدرآبادیونیورسٹی

 ایم۔فل کے مقالات

سلسلہ نمبر……محقق کانام……موضوع…………سنہ ایوارڈ

۔1……اودھیش رانی……اردو تلگو مختصر افسانہ1907 ؁ء تا1936؁ء تقابلی مطالعہ…………1982

۔2……سیدہ قادر فرزانہ……قاضی عبدالغفار :حیات اور کارنامے…………1982

۔3……رفعیہ قادری……تحقیقی و تنقیدی مضامیں کے مجموعوں کا اشاریہ…………1982

۔4……قمرسلطانہ……جمیل مظہری :حیات اور کارنامے …………1982

۔5……شفیعہ قادری……حیدرآباد کے اردو اداروں کے ادبی خدمات…………1982

۔6…… انیسہ سلطانہ……حیدرآباد میں طنزومزاح کا نشوونما…………1982

۔7……ظہیرہ سلطانہ……نگار (بِبلو گرافی)اورخالق نگار …………1982

۔8……شاہانہ امیر……میر محبوب علی خان…………1993

۔9……محمدی سلطانہ……دکن میں اردو ڈرامہ…………1993

۔10……واجدہ فرزانہ……نصیر الدین ہاشمی :حیات اور کارنامے …………1993

۔11……ممتاز سلطانہ……جیلانی بانو :حیات اور کارنامے …………1984

۔12……سیدہ وہاب النساء ……شاہد صدیقی :حیات اور کارنامے …………1984

۔13……عائشہ خاتون ……اردو غزل کے معروف اشعار کی تحقیق و تصیح …………1984

۔14……بشیر النساء بیگم……جوشؔ بحیثیت غزل گو شاعر…………1984

۔15……مکرم النساء……1857؁ء اور اردو نثر…………1985

۔16……تنویر جہاں……پروفیسر سید محمد :حیات اور کارنامے …………1985

۔17……لئیق فاطمہ……مرزا ظفر الحسن :حیات اور کارنامے …………1986

۔18……صبیحہ نسرین ……حضرت محمدؐ سے متعلق دکنی مثنویات…………1985

۔19……خسرو جہاں……شیخ چاند :حیات اور کارنامے …………1987

۔20……نور النساء……شاذتمکنتؔ:حیات اور کارنامے…………1987

۔21……سید النساء بیگم……ڈاکٹر حفیظ قتیل :حیات اور کارنامے …………1987

۔22……آسیہ بانو……ناصرؔ کاظمی :حیات اور کارنامے …………1987

۔23……نوید ثمینہ ……اردو میں احتجاجی شاعری1900؁ء سے تا حال…………1988

۔24……رفعت سلطانہ……زینت ساجدہ:شخصیت اور محاکمہ…………1989

۔25……عابد النساء……استعارہ اور علامت کے نظریات کے متعلق ،اور ان کا باہمی رشتہ…………1988

۔26……اطہر سلطانہ……وحید اختر :شخص اور شاعر…………1989

۔27……غوثیہ سلطانہ……اردو ناول کا ارتقاء (ابتداء سے 1900؁ء تک)…………1990

۔28……عفت یاسمین ……آزادی کے بعدحیدرآباد کی خواتین افسانہ نگار …………1989

۔29……شوکت سلطانہ……صغرا ہمایوں مرزا :حیات اور کارنامے …………1989

۔30……سیدہ زہرہ بیگم……حیدرآباد میں مرثیہ نگاری آزادی کے بعد …………1989

۔31……رفعت سیما خاتون ……اردو میں سائنسی ادب کا اشاریہ…………1990

۔32……رضیہ سلطانہ……اقبالؔ کی اردو شاعری میں عورت کا مقام…………1991

۔33……طلعت جہاں ……شعراء کی منظوم تنقیدیں…………1990

۔34……انیس فاطمہ ……شررؔاور حیدرآباد …………1992

۔35……تسنیم فاطمہ……اردو میں خواتین کے رسائل 1947 ؁ء تک…………1991

۔36……عشرت فاطمہ سروری……رسالہ’’ شب خون‘‘ کا تجزیاتی و وضاحتی اشاریہ…………1992

۔37……نکہت جہاں……اردو شاعری میں فیمنزم…………1991

۔38……سراج النساء……شیخ حافظ دہلوی۔شخص اور شاعر…………1992

۔39……سیدہ کاظم سلطانہ……ریاست حیدرآباد میں انجمن ترقی اردو کی خدمات…………1991

۔40……امتہ الرحیم……عزیز باغ کی اردو خدمات…………1992

۔41……شاہدہ سلطانہ……سید منہاج الدین شخصیت ، حیات اور ادبی خدمات…………1992

۔42……سیدہ اسریٰ……پریم چندکے افسانوں میں علامت نگاری…………1993

۔43……صالحہ سعید……آزادی کے بعد اردو میں خواتین کے رسائل…………1994

۔44……دردانہ شاہین ……حیدرآباد کے کتب خانوں میں مخزونہ اردو تذکرہ…………1994

۔45……رضوانہ ……بیدیؔکے افسانوں میں نسوانی کردار…………1994

۔46……شہمین بانو قریشی……رسالہ سب رس آف کراچی کا اشاریہ…………1992

۔47……نکہت آرا شاہین……عصمت چغتائی کے ناولوں میں عورتوں کے مسائل…………1995

۔48……عصمت النساء……اردو ناول ترقی پسند تحریک سے قبل…………1994

۔49……معراج سلطانہ……تاج مہجور ۔شخص اور شاعر…………1996

۔50……سید منیر سلطانہ……تنویر احمد علوی:حیات اور ادبی کارنامے…………1996

۔51……صالحہ شاہین ……کنول پرشار کنول:حیات اور کارنامے …………1996

۔52……گل رعنا……حیدرآباد میں اردو خاکہ نگاری1947؁ء کے بعد…………1997

۔53……عاقلہ بیگم……مرزا شکور بیگ۔شخصیت اورادبی کارنامے …………1997

۔54……زاہدہ بیگم……شفیع الدین نیرّ بحیثیت بچوں کے ادیب…………1997

۔55……نرگس گلنار……مولوی عبدالحق کی مکتوب نگاری…………1997

۔56……رقیہ سلطانہ……خیرات ندیم۔شخص اور شاعر …………1998

۔57……نکہت عائشہ ……مرزا سردار علی بیگ کی علمی وادبی خدمات…………1996

58……میمونہ شاہ بانو……مولانا سید شاہ عبدالحسن ادیب۔ حیات اور ادبی خدمات…………1997

59……ذکیہ سلطانہ……بیسویں صدی کے اوائل میں بچوں کا ادب 1900 ؁ء سے 1920؁ء تک…………1996

60……نکہت سلطانہ……ریاض خیرآبادی کی ادبی و صحافتی خدمات…………1998

61……جمیل فاطمہ……ڈاکڑ حبیب ضیاء ۔ شخصیت اور فن…………1997

62……شہمین سلطانہ……بچوں کے ادب میں افسر میرٹھی کا حصہ…………1997

63……تسنیم سلطانہ……رفعیہ منظور الامین کی افسانہ نگاری…………1997

64……شائستہ رفعت……دکنی شاعری کے فروغ میں علی صاحب میاں کاحصہ …………1998

65……قدیرالنساء……عفت موہانی بحیثیت ناول نگار…………1998

66……شاہدہ بیگم……حیدرآباد میں اردو تحریک اور حبیب الرحمن …………1999

67……تبسم آرا بیگم……حیدرآباد کے اردو ترقی پسند شعراء 1960؁ء تک…………1997

68……اُم عذرا بیگم……حیدرآباد میں جدید اردو افسانہ 1960؁ ء کے بعد…………1997

69……اُم حبیبہ ……صفدر حسین ۔شخصیت اور فن …………1998

70……ناظمہ نسرین ……رسالہ اردو کی ادبی خدمات…………1998

71……شاہدہ تسنیم……ڈاکٹر رشید مو سوی اور ان کی ادبی خدمات…………1998

72……شاذیہ تمکنت……محمد عبدالرزاق خان صولت: حیات اور کارنامے …………1999

73……عائشہ مقصود……مولوی محمد اکبر علی بہ حیثیت صحافی…………2000

74……عرشیہ جبین……تہنیت ؔالنساء زور اور ان کی نعتیہ شاعری…………1998

75……عاقلہ سلطانہ……مصیح انجم ۔بہ حیثیت مزاح نگار…………1999

76……نکہت سلطانہ……آمنہ محمد ابوالحسن کے افسانوں کا تنقیدی جائزہ…………2000

77……آمنہ تحسین……ڈاکٹر زور ؔبحیثیت افسانہ نگار…………2001

78……رضوانہ بیگم……غلام جیلانی ۔شخصیت اور فن …………1999

79……تبسم سلطانہ……ضلع نظام آباد کے شعر وادب کا جائزہ…………2000

80……نجم النساء بیگم……نجمہ نکہت :حیات اور کارنامے…………2000

81……راعنا سلیم ……نصیرالدین ہاشمی کے کتابوں کی وضاحتی فہرست…………2001

82……اسریٰ طیبہ ……رئیس اختر فن اور شخصیت…………2001

83……ایچ۔انیس فاطمہ……ناصر کرنولی کی علمی و ادبی خدمات…………2001

84……عمرانہ سراج……منشی فیاض علی کے ناولو ں کا تنقیدی جائزہ…………2001

85……رفیعہ بیگم……فضل الرحمن ۔بحیثیت ڈرامہ نگار …………2001

86……زہرہ جبین……جدید ادب ،رحجانات کے فروغ میں رسالہ شعرو حکمت کا حصہ…………2001

87……ؑٓعالیہ تسنیم……ڈاکٹر صادق نقوی بحیثیت ادیب و شاعر…………2001

88……ایچ۔رئیس فاطمہ……سخاوت مرزا ۔ بحیثیت دکنی محقق…………2002

89……نشاط تہنیت تمکین ……پروفیسر لئیق صلاح کے علمی وادبی خدمات…………2002

90……مبینہ متین……عبدالمجید صدیقی کے علمی وادبی کارناموں کا جائزہ…………2002

91……مسرت جہاں……قمر رئیس کے خدمات:ترقی پسند تحریک کے حوالے سے…………2002

92……بدررضوانہ……اوپندناتھ اشک بحیثیت افسانہ نگار…………2002

93……نفیس نازنین……سدرشن کے افسانوں کا تنقیدی جائزہ…………2002

94……نسیم سلطانہ……اقبال اکادمی حیدرآباد کے علمی خدمات…………2003

95……فائزہ ناہید……سوغات(دور سوم)کا وضاحتی اشاریہ…………2003

96……عائشہ صدیقہ……برق یوسفی:شخص اور شاعر…………2002

97……عائشہ فاطمہ……ڈاکٹر سعید عبدالمنان کے علمی و ادبی خدمات…………2002

98……ساجدہ بیگم ……شاہ گلی ادیب بحیثیت شاعر…………2002

99……سعیدہ ……اختر حسن :حیات اور کارنامے…………2003

100……رفعت ا لنساء……دکنی میں طنز ومزاح ،محمد حمایت اﷲ کے حوالے سے …………2003

101……سیدہ عمرانہ……یوسف کمال کے علمی و ادبی خدمات…………2003

102……تہنیت جبین……عزیز احمد جلیلی کے تحریروں کا تنقیدی جائزہ…………2003

103……حمیرا تسلیم ……ریاست علی تاج :حیات اور کارنامے…………2003

104……صبیحہ سلطانہ……رؤف خیر ۔ شخصیت اور فن …………2003

105……نسیم سلطانہ……فاطمہ تاج کے نثری و شعری خدمات…………2003

106……سیدہ فاطمہ سعدیہ ……جد ید اردو افسانہ کے فروغ میں حیدرآباد کا حصہ …………2004

107……شیخ واجد ہ تبسم……عصمت جاوید کے علمی وادبی خدمات…………2004

108……ثمینہ نکہت فاطمہ……صغریٰ عالم فن اور شخصیت…………2004

109……عرفانہ تسنیم……کرشن پرشاد کول کے علمی وادبی خدمات…………2004

110……حمیرا تزئین……آخری شب کے ہمسفر کا تنقیدی مطالعہ…………2004

111……بی بی شبانہ……ابواولاغلام مصطفی عاشقی بحیثیت نعت گو…………2004

112……احمدی بیگم……عظیم بیگ چغتائی کے مزاحیہ ناول…………2004

113……تحسین سلطانہ……فریدہ زین کے افسانوں کا تنقیدی جائزہ…………2004

114……اسماناہید……انتظار حسین کے ناولوں کا تنقیدی مطالعہ …………2004

115……سیدہ عرشیہ عمرانہ……نورالدین خان کے علمی و تحقیقی خدمات کا تنقیدی جائزہ …………2005

116……تہمینہ نسرین……رامن راج سکسینہ۔شخصیت اور کارنامے…………2005

117……فرزانہ بیگم……رسالہ’’ کتاب نما‘‘ کاوضاحتی اشاریہ …………2005

118……عشرت سلطانہ……خواتین کے ادب کے فروغ میں شباب ناہید کا حصہ…………2004

119……خضریٰ بیگم……انور راشد کی افسانہ نگاری کا تنقیدی جائزہ…………2005

120……لئیق النساء……معلم نسواں کا وضاحتی اشاریہ…………2005

121……اسریٰ نوید……انیس فاروقی کی افسانہ نگاری کا تنقیدی جائزہ …………2006

122……ریشمہ خانم……رسالہ ’’زیب النساء‘‘کا وضاحتی اشاریہ…………2007

123……ؑٓعالیہ مقصود……عوض سعید ۔بحیثیت خاکہ نگار …………2005

124……سیدہ بلقیس صبیحہ ……خانوادے لااوبالی کے وابستہ ادیب و شعراء…………2007

125……صدیقہ سلطانہ……ڈاکٹر عابد معزیز ۔بحیثیت طنزومزاح نگار…………2006

126……نسرین بانو……فاطمہ عالم علی خان کی علمی و ادبی خدمات…………2006

127……سیدہ شہناز رضوی……رسالہ ’’ساقی‘‘دہلی کا وضاحتی اشاریہ …………2006

128……افسر بدر……اقبالیات کے فروغ میں سید مصلح الدین سعدی کا حصہ…………2006

129……رفعیہ سلطانہ……عزیزالنساء صباکے علمی وادبی خدمات کا تنقیدی جائزہ…………2007

130……آمنہ نصرت……طنزومزاح کے فروغ میں سرور ڈنڈا کا حصہ…………2006

131……ْٓؓٓاقبال فاطمہ……سید اختر زیدی شخصیت اور ادبی خدمات…………2006

132……زرینہ خانم……راجندرسنگھ بیدی کے فکشن کا نفسیاتی مطالعہ …………2007

133……ظفر آمنہ……اردو ریسرچ سنٹر میں مخزونہ رسال’’زیب النساء‘‘کا اشاریہ…………2006

134……تحسین النساء بیگم……حامد اکمل کے ادبی خدمات…………2006

135……عطیہ بیگم……تنہا تماپوری:شخصیت اور فن…………2007

136……شیخہ زبیدہ……ڈاکٹر جمال شریف کے دکنی خدمات کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ…………

137……نثار سلطانہ……امراؤ جان ادا میں لکھنو تہذیب کے نقوش…………2007

138……غوثیہ بانو……منظورالامین کے علمی و ادبی اور میڈیائی خدمات…………2006

139……آمنہ بیگم ……اردو میں منی منی افسانہ۔تحقیقی و تنقیدی جائزہ …………2008

140……نصرت بیگم……نذیر احمد کے ناولوں میں تہذیبی تصادم…………2009

141……تسلیم بیگم……حمید سہروردی کی شاعری کا فنی اور تنقیدی جائزہ…………2008

142……اسماء فاطمہ……ڈاکٹر میمونہ دہلو ی کے علمی وادبی خدمات کا جائزہ…………2008

143……سیدہ ناصرہ جبین……پریم چند کے افسانوں میں ذات پات کے مسائل کا تجزیاتی مطالعہ…………2008

144……احمدی فاطمہ……علاء الدین نوید :شخص اور شاعر…………2008

145……شاہین……رسالہ ’’حسن اور حسن کار ‘‘کا وضاحتی اشاریہ …………2009

146……ناظمہ بیگم……محافظ حیدر بحیثیت افسانہ نگار…………2008

147……رئیس سلطانہ……عبدالصمد کا ناول ’’دو گز زمین‘‘کا فنی جہت…………2008

148……شاکرہ بیگم……سرفراز حسین اعظمی کے ناول ’’شاہدرعنا‘‘کا تنقیدی جائزہ…………2008

149……سیدہ شفیقہ سلطانہ……ڈاکٹر محمد علی اثرؔ بہ حیثیت شاعر…………2008

150……نشاط بیگم……مرزا مصطفی علی بیگ۔بحیثیت مزاح نگار…………2009

151……صالحہ بیگم……فقیراﷲ شاہ حیدر کی مثنوی ’’تناولی‘‘کا تنقیدی و تہذیبی مطالعہ…………2009

152……رضوانہ……خانوادہ منجو قمر کی ادبی خدمات…………2009

153……شیخ عائشہ……رسالہ’’مخزن‘‘کا وضاحتی اشاریہ…………2009

154……انجم فاطمہ……مثنوی ’’نظم انور‘‘کی تدوین و تنقید …………2009

155……امتیاز فاطمہ ……مثنوی چندر بدن و مہیار کی تدوین و تنقید …………2009

156……فرید النساء بیگم……غیاث متین :شخص و شاعر…………2009

157……راحلہ عشرت……جدید اردو غزل کا استعارتی مطالعہ1960 ؁ء سے 1970؁ء تک…………2009

158……فہمیدہ بیگم……گلدستہ فیض کا تنقیدی مطالعہ…………2009

159……اسماء فضیلت ……نصیر احمد نصیر ؔکی شاعری کا تنقیدی جائزہ…………2009

160……شکیب بانو……مرغوب الطبع کی تدوین…………2010

161……حنا کوثر ……حسین الحق کی ناول نگاری کا تنقیدی مطالعہ…………2010

162……نور جہاں ایس……ضلع کرنول میں اردو تعلیم و تدریس کے مسائل …………2010

163……فریدہ تبسم……محمد زماں آزردہ شخصیت اور انشائیہ نگاری…………2010

164……فاریہ امام……1960؁ء کے بعد ناولوں میں حیدرآبادی تہذیبی عناصر…………2010

165……وسیم بیگم……گلی نلگنڈوی بحیثیت مزاح نگار…………2010

166……آصفہ شمیم……شمیم نکہت کی علمی و ادبی خدمات…………2010

167……روحینہ فاطمہ……رسالہ ــــــــشاعرمشمولہ افسانوں کا تنقیدی جائزہ:1960؁ء تا1970؁ء…………2011

168……عائشہ ……رسالہ سب رس مشمولہ افسانوں کا تنقیدی جائزہ:1960؁ء تا1970؁ء…………2010

169……ممتاز بیگم……ناول آنگن کا تجزیاتی مطالعہ …………2010

170

……شاہانہ بیگم( شاہانہ مر یم شان )……ہندوستان کی یونیورسٹیوں میں اردو تحقیق …………2010

…… پی۔ایچ۔ڈی کے مقالات

سلسلہ نمبر……محقق کانام……موضوع…………سنہ ایوارڈ

171……ڈاکٹراختر سلطانہ ……قرۃالعین حیدر حیات اور کارنامے…………1986

172……ڈاکٹرشہنازبیگم……میر عثمان علی خان:حیات اور ادبی کارنامے…………1987

174……ڈاکٹراودھیش رانی……دکنی پر دیگر ہندوستانی زبانوں کا اثر…………1987

175……ڈاکٹربشیر النساء بیگم……اردو شاعری شخصی مرثیہ…………1993

176……ڈاکٹرصبیحہ نسرین……شاہ میراں جی شمس العشاق : حیات اور کارنامے…………1993

177……ڈاکٹرسعید النساء بیگم……اوپندرناتھ اشک:حیات اور ان کے ناول…………1994

178……ڈاکٹرسعیدہ زہرا بیگم……ارود میں سلام گوئی کی روایت…………1995

179……ڈاکٹرغوثیہ سلطانہ……دکنی کی نعتیہ شاعری…………1998

180……ڈاکٹرا طہر سلطانہ……وحید اختر فن اور فنکار…………1994

181……ڈاکٹرطلعت جہاں ……اردو مرثیہ آزادی کے بعد: ہندوستان میں…………1996

182……ڈاکٹرنکہت جہاں……اردو ناولوں پر تقسیم ہند کے اثرات…………1995

183……ڈاکٹرانیس فاطمہ……اردو میں نظم نگاری1960؁ء کے بعد…………2000

184……ڈاکٹررضوانہ ……اردو زبان پر عربی کے لسانی اثرات…………1997

185……ڈاکٹر سیدہ حشمت النساء……مائل حیدرآبادی :حیات اور کارنامے…………2004

186……ڈاکٹر ذکیہ سلطانہ……بیسویں صدی میں اردو رسائل1900؁ء تک…………2001

187……ڈاکٹر عرشیہ جبین……شارب ردولوی بہ حیثیت نقاد…………2003

188……ڈاکٹر شاہدہ تسنیم……مغنی تبسم حیات اور علمی و ادبی کارنامے…………2003

189……ڈاکٹر آمنہ تحسین……حیدرآباد میں اردو تحقیق 1947؁ء سے قبل…………2003

190……مبینہ متین……اصناف ادب اردو کا تحقیقی و تجزیاتی جائزہ …………

191……ڈاکٹر مسرت جہاں……قمر رئیس کی علمی و ادبی خدمات کا تحقیقی جائزہ …………2004

192……رفیعہ بیگم……رضاء الجبار: شخصیت اور فن…………2011

193……ڈاکٹرعائشہ صدیقہ……رحمن جامیؔکی شاعری میں فنی و حیاتی تجزیہ:ایک تنقیدی مطالعہ…………2005

194……ڈاکٹرثمینہ سلطانہ……اردو فکشن کے ارتقاء میں خواتین کا حصہ………… 2006

195……رفعت النساء……غلام دستگیر رشیدبحیثیت اقبالؔ شناس…………2010

196……سیدہ فاطمہ……مالک رام بحیثیت ماہر غالبیات…………جاری․․․․․․․

197……عرفانہ تسنیم……نثاراحمدفاروقی کی علمی و ادبی خدمات…………جاری․․․․․․․

198……ثمینہ نکہت فاطمہ……ڈاکٹر افضل الدین اقبال کی علمی و ادبی خدمات…………جاری․․․․․․․

199……احمدی بیگم……دارالترجمہ جامعہ عثمانیہ کے متر جمہ کتابوں کا وضاحتی اشاریہ…………جاری․․․․․․․

200……ساجدہ بیگم……حیدرآباد میں اردو خاکہ نگاری کا آغاز و ارتقاء…………جاری․․․․․․․

201……ایس ۔واجدہ تبسم……برصغیر کے اردو ناولوں میں تحلیل نفسی…………جاری․․․․․․․

202……اسماء ناہید……بیدر میں اردو شعر وادب کا آغاز و ارتقاء…………جاری․․․․․․․

203……فائزہ ناہید……صلاح الدین نیرّ: شخصیت اور فن …………2011

204……نکہت آرا شاہین……ڈاکٹر زورؔ کی ادبی نگارشات کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ…………جاری․․․․․․․

205……لئیق النساء……تلنگانہ کے دکنی اردو لوگ گیت…………جاری․․․․․․․

206……تحسین سلطانہ……دکنی ادب کی تحقیق وتنقید کے ارتقاء میں نور السعید اختر کا حصہ…………جاری․․․․․․․

207……ڈاکٹرحمیرا تسلیم……اردو فکشن میں حیدرآبادی تہذیب کی عکاسی…………2010

208……ڈاکٹرایچ۔رئیس فاطمہ……دکنی کی منظوم داستانوں کا ایک تحقیقی و تنقیدی جائزہ…………2011

209……فرزانہ بیگم……ہاشمی فریدآبادی:حیات اور ادبی خدمات…………جاری․․․․․․․

210……آ منہ نصرت……انجمن ترقی ہند کے صدورکی علمی و ادبی خدمات …………جاری․․․․․․․

211……ظفر آمنہ……م۔ن۔سعید:شخصیت اور علمی و ادبی خدمات…………2010

212……غوثیہ بانو……عہد عثمانیہ میں انتظامیہ کے اصطلاحات کا لسانی تحقیقی جائزہ…………2014

213……افضل بانو……علی عباس حسینی کے افسانوں کا تنقیدی جائزہ…………انتقال کر گئیں

214……تحسین النساء ……اردو ناولوں میں عصری حسیتّ مسائل 1960؁ء کے بعد…………جاری․․․․․․․

215……عطیہ بیگم……اردو ناولوں میں تہذیبی تصادم ایک تنقیدی مطالعہ…………جاری․․․․․․․

216……عشرت سلطانہ……اردو اور ہندی کے افسانہ نگار خواتین کے افسانوں میں عورت کا تصور:

ایک تقابلی مطالعہ…………جاری․․․․․․․

217……شاہین ……مثنو ی’’ سر و وشمشاد‘‘کی تدوین و تنقید …………جاری․․․․․․․

218……آمنہ بیگم……اردو میں تجرید ی افسانہ…………2014

219……افسری بیگم……جنوبی ہند میں خواتین کا غیر افسانوی ادب…………جاری․․․․․․․

220……اسماء فاطمہ……حیدرآباد میں اردو تحقیق کا ارتقاء1980؁ ء کے بعد…………جاری․․․․․․․

221……زرینہ خانم……اردو ناولوں کا نفسیاتی مطالعہ1936؁ء کے بعد…………2014

222……شاکرہ بیگم……پروین شاکرؔ کی شاعری میں تصور حیات اور فنی جہت…………جاری․․․․․․․

223……ناظمہ بیگم……مرزا فرحت اﷲ بیگ کی ادبی و علمی خدمات…………جاری․․․․․․․

224……عصمت النساء……اقبال مجید بہ حیثیت فکشن نگار…………جاری․․․․․․․

225……اسماء فضیلت ……کرناٹک میں1960؁ء کے بعداردو غزل…………جاری․․․․․․․

226……ریشمہ خانم……ہندوستان میں سفر نامے آ زادی کے بعد…………جاری․․․․․․․

227……نشاط بیگم……اردو انشائیہ روایت و امکانات…………جاری․․․․․․․

228……امتیاز فاطمہ……تذکرہ ضیغم ترتیب و تدون…………جاری․․․․․․․

229……تسلیم بیگم……دکن میں خاکہ نگاری آزادی کے بعد…………جاری․․․․․․․

230……راحلہ عشرت……اردو شاعری میں علامت نگاری کا رحجان…………جاری․․․․․․․

231……حنا کوثر……ما بعد جدیدیت اردو ناول…………جاری․․․․․․․

232……احمدی فاطمہ ……جدید غزل کا تشبیہاتی نظام…………جاری․․․․․․․

233……فاریہ امام ……تلنگانہ میں اردو ذریعہ تعلیم کے مسائل1956؁ء کے بعد…………جاری․․․․․․․

234……انجم فاطمہ ……مولوی عبدالحق کے مرتبہ دکنی متون کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ…………جاری․․․․․․․

235……شیخ عائشہ ……ابو محمد خالدی حیات اور ادبی خدمات …………جاری․․․․․․․

236……فرید النساء بیگم ……شکیب جلالی کی شاعری کا تنقیدی جائزہ…………جاری․․․․․․․

237……تسنیم ……ڈاکٹر عبدالسلام کی علمی و ادبی خدمات …………جاری․․․․․․․

238……فریدہ تبسم ……آغا حیدر مرزا کی علمی و ادبی خدمات …………جاری․․․․․․․

239……شکیب بانو……کالی داس گپتا رضا بحیثیت غالب شناس…………جاری……

240……شاہانہ مریم ……اردو تنقید کا ارتقاء (1947-1990نمائندہ نقادوں کے حوالے سے)…………جاری․․․․․․․

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی

 ایم۔فل کے مقالات

سلسلہ نمبر……محقق کانام……موضوع…………سنہ ایوارڈ

1……بدر النساء……مولا موسوی کی مثنوی ’’طالب وموہنی ‘‘اور میرؔ کی مثنوی’’دریائے عشق‘‘کاتقابلی جائزہ…………2009

2……سلطانہ بیگم……شب خون کے افسانوں کا تنقیدی جائزہ…………2009

3……طلعت فاطمہ……خدیجہ مستورکے ناول’’آنگن‘‘کا تنقیدی جائزہ…………2010

4……فہمینہ بیگم……شفیق فاطمہ شعریٰ کے کلام میں تلمیحات…………2009

5……نشاط انجم……احمد مشتاق کی غز لوں کی کلیات…………2008

6……عطیہ سلطانہ……ناول ’’ابن الوقت‘‘میں تہذیبی کشمکش…………2008

7……آ صفہ پروین……حیدرآبادکرناٹک کی خواتین افسانہ نگار…………2008

8……طاہرہ نورانی……شمس الرحمن فاروقی کے افسانوں کامجموعہ’’سرور‘‘اور دوسرے افسانوں کا تنقیدی و تجزیاتی مطالعہ…………2009

9……شبانہ بیگم……سعید محمد اشرف کے ناولٹ نمبر دار نیلا کا تنقیدی و تجزیاتی جائزہ…………2010

10……رافعیہ ولی……نذر سجاد حیدر کے ناول ’’حرماں نصیب ‘‘ اور ’’آہِ مظلوماں‘‘ کا تنقیدی تجزیہ…………2011

11……شمینہ بیگم……جنوبی ہند میں ڈھولک کے گیتوں کی روایت…………مقالہ داخل

12……کیو۔ صدیقہ ……حیدر آباد کے دینی مدارس سے وابستہ اساتذہ کی علمی و ادبی خدمات…………جاری……

13……سیدہ عروج فاطمہ……غالبؔ اور اقبالؔ کے کلا م میں مشترکہ مضامین کا تقابلی مطالعہ…………جاری……

14……رقیہ نبی……ناول مکان کا تانیثی جائزہ…………مقالہ داخل

15……کوثر بیگم ……پت جھڑ کی آواز کا تجزیاتی مطالعہ…………جاری․․․․․․

پی۔ایچ۔ڈی کے مقالات

سلسلہ نمبر……محقق کا نام……موضوع…………سنہ ایوارڈ

16……بدرالنساء ……دکنی کی رزمیہ مثنویاں تحقیقی و تنقیدی مطالعہ …………جاری․․․․․․

17……شمیم سلطانہ ……بچوں کے ادب کی درجہ بندی عمر اور جماعت کے لحاظ سے…………جاری․․․․․․

18……سلطانہ……رسالہ شب خون کے منتخب افسانوں کا تنقیدی جائزہ …………جاری……

19……طاہرہ نورانی ……کرناٹک میں اُردو تعلیم و تدریس کی صورت حال تحتانوی تا فوقانی …………جاری……

شاہانہ مریم

(ریسرچ اسکالر، یونیورسٹی آف حیدرآباد

اردو ریسرچ جرنل میں شائع شدہ مواد کی بغیر پیشگی اجازت کے دوبارہ اشاعت منع ہے۔ ایسا کرنا قانوناً جرم ہے۔

Leave a Reply

5 Comments on "حیدرآباد کی جامعات میں اردو تحقیق کی رفتار خاتون محققین کے حوالے سے۔ایک جائزہ۔۔۔۔"

Notify of
avatar
Sort by:   newest | oldest | most voted
محمد اشفاق ایاز
Guest
تحقیقی مضمون ہے۔ اس سے ایم فل اور پی ایچ ڈی کرنے والوں کو موضوعات کے انتخاب میں مدد اور ترغیب مے گی
فرحت سعیدی
Guest
ریسرچ کا کام کرنے ولے احباب کے لیے موضوع کے

تعین میں اس مضمون کے ذریعے آسانی

محمد امتیاز احمد
Guest
محمد امتیاز احمد
یہ بہت ہی عمدہ کام ہے
shahana maryam
Guest
میرے نئی کتاب کا موضوع ہے عالمی جامعات میں اردو تحقیق کی رفتار،صورتحال۔۔۔انشا للہ بہت جلد کتاب منظر عام آجائے گی۔۔۔۔،آپ سب حضرات سے گذارش ہے کہ نئے ریسرچ اسکالز اپنے اپنے موضوعات ،یونیورسٹٰی کا نام،نگران کار نام سے مجھے مطلع فرمائیں،تاکہ میں اپنی کتاب کو اپڈیٹ کر کے شایع کر سکوں۔۔۔جزاک اللہ
wpDiscuz
Please wait...

Subscribe to our newsletter

Want to be notified when our article is published? Enter your email address and name below to be the first to know.