ثانوی اسکول کے اقلیتی طلباء کی ریاضی حصولیابی اور وقوفی لیاقت کا مطالعہ
Md Raghib Baber1
Research Scholar (Ph.D)
Dept. of Education & Training
MANUU, Hyderabad
Mob: 8016075386
تلخیص
موجودہ دور میں ثانوی سطح کے طالب علم میں خاص طور پر اقلیتی طلباء میں ریاضی کے تعلق سے ان کی حصولیابی دیگر مضامین سے کم پائی جاتی ہے ۔ یوں تو اس کے کئی وجوہات ہو سکتے ہیں لیکن اس میں سب سے اہم وقوفی لیاقت ہے ۔ جس کی وجہ سے خاطر خواہ نتائج نہ آنے سے وہ frustration کا شکار ہوجاتے ہیں ۔ ان کی حصو لیابی جہاں ایک طرف ان کے اکتساب اور صلاحیت کی طرف اشارہ کرتی ہے ۔ تو وہیں دوسری طرف ان کے وقوفی لیاقت پر سوالیہ نشان لگاتی ہے ۔ لہذا محقق مندرجہ بالا نکات کے حوالے سے یہ جاننے کی کوشش کریگا کہ اقلیتی طلباء کے ریاضی کی حصولیابی میں وقوفی لیاقت کس طرح اثر انداز ہوتی ہے۔ محقق اقلیتی طلباء کی ریاضی حصولیابی اور وقوفی لیاقت کا مطالعہ کیا ہے۔ جس میں طلباءو طالبات کی ریاضی حصولیابی اور وقوفی لیاقت میں فرق کو جاننے کی کوشش کی گئی ہے۔
کلدی الفاظ:۔ اقلیتی طلباء، ریاضی حصولیابی، وقوفی لیاقت،
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
تعارف
ریاضی ایک ایسا مضمون ہے جو دیگر تمام مضامین کو سمجھنے اور ان میں مہارت حاصل کرنے میں مدد کرتا ہے مثلا جغرافی،معاشیات،حیاتیات،طبعیات،فلکیات ،زراعت،کمپیوٹر سائنس،جیالوجی وغیرہ ان مضامین میں اعداد و شمار سے متعلق ضروریات کی تکمیل کے لئے ہم ریاضی کا ہی سہارا لیتے ہیں ۔ اس کے علاوہ انسان کی روز مرہ کی زندگی میں پیش آنے والے متعدد مسائل کا حل بھی ریاضی کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔ ریاضی انسان کے اندر سوچ اور غور و فکر کی صلاحیت کو ابھارتا ہے۔ ریاضی کے مطالعہ سے منطقی فکر و تجسس ،باریک بینی اور تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے اور ریاضی کے اکتساب سے خود مختاری،برداشت کی صلاحیت،خود اعتمادی اور کشادگی ذہن جیسی صلاحیتیں بھی پیدا ہوتی ہیں ۔ لہٰذا مندرجہ بالا میدان میں وہی انسان کامیاب ہو سکتا ہے جس نے ثانوی سطح پر ریاضی مضمون میں مہارت حاصل کر رکھی ہو کیونکہ ثانوی سطح پر ریاضی کے بنیادی اصولوں کا مطالعہ کیا جاتا ہے۔ جو مندرجہ بالا مضامین میں مہارت حاصل کرنے میں اکثر اوقات سود مند ثابت ہوتےہیں ۔
موجودہ دور میں ثانوی سطح کے طالب علم میں خاص طورپر اقلیتی طلباء میں ریاضی کے تعلق سے ان کی حصولیابی دیگر مضامین سے کم پائی جاتی ہے۔ یوں تو اس کی کئی وجوہات ہو سکتے ہیں لیکن اس میں سب سے اہم وقوفی لیاقت Cognitive Capabilities ہے۔ وقوفی لیاقت طالب علم کے سوچنے ،تصور کرنے،یاد کرنے،معلومات حاصل کرنے کے طریقوں اور صلاحیتوں کو متاثر کرتی ہے۔ بعض اوقات ہم دیکھتے ہیں کہ طلبا اپنے ہم جماعت ساتھیوں کے مقابلے میں دلجمعی کے ساتھ،محنت لگن اور حوصلے کے ساتھ مطالعہ میں اچھا خاصا وقت صرف کرتے ہیں ۔ لیکن حصولیابی کے معاملہ میں وہ ان سے پیچھے رہ جاتے ہیں ۔ خاطر خواہ نتائج نہ آنے سے وہ Frustration کے شکار ہو جاتے ہیں ۔ ان کی حصولیابی جہاں ایک طرف ان کے اکتساب اور صلاحیت کی طرف اشارہ کرتی ہے تو وہیں دوسری طرف ان کے وقوفی لیاقت پر بھی سوالیہ نشان لگاتی ہے۔ لہٰذا محقق مندرجہ بالا نقاط کے حوالے سے یہ جاننے کی کوشش کریگا کہ ویسٹ بنگال ریاست کے ضلع اتر دیناج پور گوالپوکھر کے اردو میڈیم میں مطالعہ کرنے والے اقلیتی طلباء کےریاضی کی حصولیابی میں وقوفی لیاقت کس اثر انداز ہوتا ہے۔
متعلقہ مواد کا جائزہ (Review of the Related Literature)
Singh,Nivedita & Singh,Neetu (2013)نے “ A cognitive Capabilities and gender difference in Transition period: Astudy of lucknow city. عنوان پیش کیا۔ محقق نےمعطیات کے لئے کثیرامراحل نمونے (multi stage sample) کا استعمال کرتے ہوئے سرکاری اور پرائیوٹ اسکول کے 10تا 13 سال کے عمر کے بچوں کو بطور نمونہ منتخب کیا۔ معطیات کو جمع کرنےکے لئے P.Vasundhara کے تیار کردہ آلات Cognitive Capabilities Test For Transition Period (CCTTP-P) کا استعمال کیا۔ معطیات کی تجزیہ کے لئے اوسط، معیاری اور ٹی ٹسٹ شماریاتی تکنیک کا استعمال کیا۔ محقق نے اپنے تحقیق میں پایا کہ 1۔ لڑکےاور لڑکیوں میں combinatorial thinkingاور inclusion class میں کوئی فرق نہیں پایا جاتا ہے۔ 2۔ لڑکےاور لڑکیوں میں وقت اور حرکت اور co-ordinate systemمیں بہت زیادہ فرق پایا جاتا ہے۔ 3۔ لڑکےاور لڑکیوں میں مفروضہ کی تشکیل اور co-ordinate system میں بہت زیادہ فرق پایا جاتا ہے ۔
Ronsmith (2011)نے اپنے تحقیقی عنوان “Investigating the relationship between Cognitive Ability and Academic Achievement in Elementary Reading and Mathematics.’’
پیش کیا۔ محقق نے اپنی اس تحقیق میں یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ Readingاور ریاضی کے تعلق سے وقوفی لیاقت اور اکیڈمک کارکردگی کے درمیان کیا رشتہ ہے۔ محقق نے مطیات کے لئے Public Elementary Schoolسے 452طالب علم کو بطور نمونہ منتخب کیا۔ محقق نےاپنے معطیات کو جمع کرنے کئے مختلف طرح کے آلات استعمال کئے جو ”National-Normed assessment of Cognitive Ability”جو CTB/McGraw-Hillکے ذریعہ شائع ہوا تھا اس میں 100 itemsہیں جو Multiple Choiceپر مبنی ہے اس میں وقفہ mints95کاہے دوسرا آلہOregon Assessment of Knowledge and Skill (OAKS)ہے۔ اس میں 40 items جو Multiple Choiceپر مبنی تھے۔ محقق جمع شدہ معطیات کاتجزیہ کرنے کےلئےاوسط، ٹی ٹسٹ ،معیاری انحراف, PearsonProduct-Moment Correlation, شماریات کا استعمال کیا ہے محقق نےیہ نتائج اخذ کئے کہ Readingاور وقوفی لیاقت میں ہم رشتگی 0.68 اور ریاضی میں 0.69ہےجو Strongاورمثبت ہم رشتگی کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ اس طرح طالب علم کی وقوفی صلاحیت میں بھی فرق پایا گیا۔
(2008) Leeson نے وقوفی لیاقت یا صلاحیت، شخصیت اور تعلیمی حصولیابی کا مطالعہ کیا۔ محقق نے اپنی تحقیق کو بروئے کا ر لانے کے لئے Three years Longitudinal study کو اپنایا ۔ جس میں بطور نمونہ 639 طالب علم ہائی اسکول کے New south wales اسٹریلیاسے منتخب کئے گئے۔ محقق اپنے تحقیق میں پایا کہ وقوفی لیاقت اور تعلیمی کارکردگی میں مثبت رشتہ پایا گیا۔ تعلیمی حصولیابی میں لڑکوں اور لڑکیوں میں فرق پایا گیاہے۔
(2002) Vyas نے سیکھنے کے طریقے ( Learning Style) ، وقوفی لیاقت/ صلاحیت، تعلیمی کارکردگی اور دیگر ماحولیاتی منسلک کےgraduate عنفوان شباب لڑکیوں کا مطالعہ کیا۔ جس میں بطور نمونہ 545عنفوان شباب لڑکیوں کو منتخب کیاگیا۔ محقق نے اپنے تحقیق میں پایاکی زیادہ تر لڑکیاں تعلیمی کارکردگی میں اوسط سطح کے پائی جاتی ہیں اور لڑکیوں کے حصولیابی میں سائنس گروپ اور art گروپ میں کوئی فرق نہیں پایا گیا۔ شہری اور دیہی میں رہنے والی لڑکیوں میں پڑھنے کے طریقے اور وقوفی لیاقت یا وقوفی صلاحیت میں فرق پایا گیا۔
تحقیقی سوالات (Research Questions)
- کیا طلبا و طالبات کی وقوفی لیاقت اور ریاضی حصولیابی کے درمیان ہم رشتگی پائی جاتی ہے؟
- کیا طلباوطالبات کی وقوفی لیاقت میں فرق پایا جاتا ہے؟
- کیا طلباوطالبات کی ریاضی حصولیابی میں فرق پایا جاتا ہے؟
( Objectives of the study) مطالعے کے مقاصد
- ثانوی اسکول کے اقلیتی طلباوطالبات کی ریاضی حصولیابی اور وقوفی لیاقت کے درمیان ہم رشتگی کو معلوم کرنا۔
- ثانوی اسکول کے اقلیتی طلبا و طالبات کی وقوفی لیاقت میں فرق کو معلوم کرنا۔
- ثانوی اسکول کے اقلیتی طلبا و طالبات کی ریاضی حصولیابی میں فرق کو معلوم کرنا۔
مطالعے کے مفروضات Hypothesis of the study) (
- ثانوی اسکول کے اقلیتی طلبا وطالبات کی ریاضی حصولیابی اور وقوفی لیاقت کے درمیان کوئی نمایاں ہم رشتگی نہیں ہوگا۔
- ثانوی اسکول کے اقلیتی طلبا و طالبات کی وقوفی لیاقت میں کوئی نمایاں فرق نہیں ہوگا۔
- ثانوی اسکول کے اقلیتی طلبا و طالبات کی ریاضی حصولیابی میں کوئی نمایاں فرق نہیں ہوگا۔
تفاعلی تعریفات(Operational definitions)
وقوفی لیاقت:۔ وقوفی لیاقت سے مراد طالب علم کے سوچنے ،تصور کرنے،یاد کرنے، مسئلے کو حل کرنےاورمعلومات حاصل کرنے کے طریقے سے ہے۔
ریاضی حصولیابی:۔ ریاضی حصولیابی سے مراد طالب علم کی حاصل کردہ معلومات، مہارتیں ،تصورات ، خیالات کا ظاہری انکشاف پر عبور ہیں ، جو ایک مخصوص مدت میں تربیت دی گئی ہے۔ یعنی ریاضی حصولیابی سے مراد طلباء کے برتاو میں پسند یدہ سمت میں تبدیلی اور ایک طالب علم کے اکتساب ، مہارت اور کامیابی کا حصول ہے، بچوں کے مضمون ریاضی میں بہتر کارکردگی اور اس میں ان کے نمبرات کا حصول ہے۔
ہائی اسکول یا سکنڈری اسکول:۔ بنگال میں سکنڈری اسکول سے مراد جماعت پنجم سے دہم تک ہوتا ہے ۔
اردو میڈیم:۔ اردو میڈیم سے مرادجس طالب علم کا ذریعہ تعلیم اردو ہو۔
مطالعہ کےمتغیرات ( Variables of the study)
- تابع متغیرات (Dependent Variables)
وقوفی لیاقت(Cognitive Capabilities)
)Mathematics Achievement( ریاضی حصولیابی
- (Independent Variables) آزاد متغیرات
(Medium) میڈیم
جنس (Gender)
(Limitation of the study) مطالعے کے حدود
- یہ مطالعہ صرف ضلع اتر دیناج پور کے گوالپوکھر کےسرکاری اسکول تک محدود ہے.
- اس مطالعہ میں صرف اور صرف سرکاری ثانوی سطح کے اردو میڈیم کے طالب علم کو ہی شامل کیا گیا ہے۔
- اس مطالعہ میں صرف آٹھویں جماعت کو ہی شامل کیا گیا ہے ۔
تحقیقی طریقہ کار (Method)
تحقیق کی نوعیت اور وقت کو دھیان میں رکھتے ہوئے مقداری تحقیق کے بیانیہ سروے طریقہ کار (Descriptive Survey Method)کو استعمال کیا گیا ۔
آبادی (Population)
موجودہ مطالعہ میں آبادی سے مراد ریاست مغربی بنگال کے ضلع اتر دیناج پور کے گوالپوکھرسے 15 اردو میڈیم سرکاری ثانوی اسکولوں میں زیر تعلیمء سے ہے
مرکوز آبادی (Target Population)
موجودہ مطالعہ میں مرکوز آبادی سے مراد ثانوی سطح کے اردو میڈیم کے آٹھویں جماعت کے طلباء ہیں ۔
نمونہ بندی تکنیک (Sampling Technique) :۔
موجودہ مطالعہ میں محقق نے نمونہ بندی کے لئے غیر متناسب طبقہ واری اتفاقی نمونہ بندی تکنیک کا استعمال کیا۔
نمونہ (Sample)
موجودہ مطالعہ کے لئےمحقق نے سادہ اتفاقی نمونہ بندی تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے 10سرکاری ثانوی سطح کےاسکولوں کو منتخب کیا جس میں غیر متناسب طبقہ واری اتفاقی نمونہ بندی تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے اردو میڈیم کے 180طلباءمیں سے95لڑکےاور95لڑکیاں کو بطور نمونہ منتخب کیا
آلات کی تفصیل (Description of the tool)
وقوفی لیاقت:۔
محقق نے معطیات کو جمع کرنے کے لئے معیاری آلہ جس میں وقوفی لیاقت کے لئے ڈاکٹر واسندھارا پدمنابھن کا تیار کردہCognitive Capabilities Testکا استعمال کیا ہے۔ اس آلہ کی اعتمادیت 0.82ہے اور اس کی معقولیت 0.57ہےمحقق نے موجودہ مطالعہ کے لئے ڈاکٹر واسندھارا پادمانابھن کا تیار کردہ آلہ کا اردو زبان میں ترجمہ کرانے کے بعد استعمال کیا گیا۔ جہاں تک ترجمہ شدہ آلات کی معقولیت کی بات ہے تو محقق نے ترجمہ کرانے کے بعد اس فلڈ کے ماہرین کے ذریعہ مواد معقولیت کو قائم کیا ہے اورچونکہ ہر validضروری طور پر قابل اعتماد بھی ہوتا ہے چنانچہ اس کے علاوہ محقق نے Cronbech’s Alpha Testکے ذریعے سےاعتمادیت کی جانچ کی گئی جس کی قدر0.856ہے۔
ریاضی حصولیابی:۔
ریاضی حصولیابی کے لئے طلباء کے سابقہ سالانہ امتحان کے نشانات کو لیا گیا ہے۔
3.9شماریاتی تکنیک (Statistical Techniques)
موجودہ مطالعہ میں حاصل شدہ معطیات کو SPSSمیں درج کرتے ہوئے اوسط ، معیاری انحراف ،ہم رشتگی اور ٹی ٹسٹ پیش کیا گیا اور حاصل شدہ قدر وں کو جدول کے ذریعے ظاہر کیا گیا ہے۔
- اوسط (Mean)
- معیاری انحراف (Standard Deviation)
- ٹی ٹسٹ (t-test)
- ہم رشتگی (Correlation)
مقصد1۔ ثانوی اسکول کے اقلیتی طلباوطالبات کی ریاضی حصولیابی اور وقوفی لیاقت کے درمیان ہم رشتگی کو معلوم کرنا۔
N | Mean | Calculated “r” | df | Level of Significance | Critical
“r” |
Inference | |
Cognitive Capabilities
وقوفی لیاقت |
180 | 66.365 |
0.732 |
358 |
0.05 |
0.062 |
S
|
Mathematics Achievement
ریاضی حصولیابی |
180 | 51.265 |
مقصد 2۔ ثانوی اسکول کے اقلیتی طلبا و طالبات کی وقوفی لیاقت میں فرق کو معلوم کرنا۔
Variables
|
N | Mean | SD | Calculated “t” | df | Level of Significance | Critical value “t” | Inference |
Girls |
90 | 63.54 | 17.23 |
2.106 |
178 |
0.05 |
1.97 |
S |
Boys |
90 | 69.19 | 17.75 |
مقصد3۔ ثانوی اسکول کے اقلیتی طلبا و طالبات کی ریاضی حصولیابی میں فرق کو معلوم کرنا۔
Variables | N | Mean | SD | Calculated “t” | df | Level of Significance | Critical value “t” | Inference |
Girls
|
90 | 48.17 | 10.326 |
3.680 |
188 |
0.05 |
1.97 |
Sign. |
Boys
|
90 | 54.36 | 12.691 |
نتائج:۔
ثانوی سطح کے طلباء مائل بہ بلوغ کے دور میں ہوتے ہیں ۔ اس مرحلہ میں مختلف علاقوں جیسے جسمانی، وقوفی یا ذہنی ، سماجی اور جذباتی نشونما میں کئی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں ۔ البتہ وقوفی نشونما اس مراحل کا ایک اہم عنصر ہے ۔ اس مرحلہ میں طلباء مختلف مسائل سے دوچار ہوتے ہیں ۔ تا ہم موجودہ مطالعہ” اردو میڈیم کے ثانوی اسکول کے طلبہ میں ریاضی حصولیابی اور وقوفی لیاقت کا مطالعہ”
انہیں حقائق کے پیشں نظر کیا گیا ہے اس مطالعہ میں معطیات کا شماریاتی تجزیہ کرنے کے بعد مفروضات کی جانچ کی گئی اور اس تناظر میں نتائج حاصل ہوئے ہیں ۔ ثانوی اسکول کے طلبہ کی ریاضی حصولیابی اور وقوفی لیاقت کے درمیان مثبت اورا علیٰ درجے کی ہم رشتگی ہے ۔ ثانوی اسکولوں میں طلبا وطالبات کے وقوفی لیاقت میں فرق پایاگیا یعنی صنف کے اعتبار سے وقوفی لیاقت میں فرق پاگیا۔ جو لڑکیوں کے بل مقابل لڑکوں میں وقوفی لیاقت بہتر پایا گیا۔ وہیں دوسری طرف ریاضی حصولیابی میں بھی فرق پایا گیا۔ جو لڑکیوں کے بل مقابل لڑکوں میں ریاضی حصولیابی زیادہ اچھا پایا گیا۔
Bibliography
- Adams, John and Khan, Hafiz T A.(2014) .Research methods for business and social science students.New Delhi: SAGE Response.
- Aggarwal,J.C .(2010). Essentials of educational psychology.New Delhi:Vikas Publishing House.
- Baig, Dr.Mirza Shoukat .(2012). Psychological foundation of education. Hyderabad: Deccan Traders Educational Publisher.
- Ahuja, Ram.(2015).Research methods. Jaipur: Rawat Publications.
- Best, John and Khan , James. V .(2010).Research in education.New Delhi: PHI Learning Private.
- Bhandarkar,K.M.(2007). Statistics in education. New Delhi: Neelkamal Publications.
- Bhatia and Bhatia. (1998). Advanced educational psychology. New Delhi: Doaba House Book Sellers & Publishers
- Chandraseke,B .(2016). Relationship between meta-cognitive ability and academic of ix standard students in mathematics.Edutracks.15.No.7 P.P.33-35
- Creswell,John.W .(2012). Research in design. New Delhi: SAGE Publication.
- Chauhan,S.S .(2004). Advanced educational psychology. New Delhi: Vikas Publication.
- Lesson .(2008). shodhganga.inflibnet.ac.in
- Ronsmith .(2011). Investigation the relationship between cognitive ability and academic achievement in elementary reading and mathematics.pdf.
- Singh, Nivedita and Singh, Neetu .(2013). A cognitive capabilities and gender difference in transition period a study of lucknow city. IOSR Journal of Pharmacy. 3.Issue.8.P.P. 29-31.
Leave a Reply
Be the First to Comment!