مرغزار افکار جلد اول
نام کتاب: مرغزار افکار (جلد اول)
مصنف: یعقوب یاور
ناشر: عرشیہ پبلی کیشنز، دہلی
صفحات: ۳۳۶
مبصر: سلمان فیصل، شعبہ اردو، جامعہ ملیہاسلامیہ
تنقیدی یا تحقیقی مضامین کو یکجا کر کے کتابی شکل میں پیش کرنے کی روش اردو کے معاصر منظر نامے کی خاص پہچان گئی ہے ۔یوجی سی نے جب سے نمبروں کا کھیل شروع کیا ہے اس کام میں مزید سرگرمی پیدا ہوگئی ہے لیکن اس سے بھی انکار نہیں کہ ہمارے بزرگوں کے بعض مضامین کتابوں پر بھاری ہیں۔ ایسی کتابوں میں مختلف موضوعات پر تنقیدی یا تحقیقی مضامین ہوتے ہیں۔ ایک ہی موضوع پر لکھی جانے والی اس قسم کی تنقیدی کتابیں حالیہ برسوں میں کم ہی نظر آئی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب اس لحاظ سے متنوع کہی جاسکتی ہے کہ اس میں ایک ہی شہر کے مختلف شاعروں کی نگارشات پر تنقیدی مضامین شامل ہیں۔
زیر تبصرہ کتاب ’’مر غزار افکار‘‘ ڈاکٹر یعقوب یاور کے ان مضامین کا مجموعہ ہے جن میں صرف شہر بھوپال کے شاعروں کا تذکرہ ہے۔ ان کی شاعری پر مصنف نے تنقیدی مضامین تحریر کیے ہیں۔’’مرغزار افکار‘‘ میں مصنف نے اپنے معاصر شعرا پر قلم اٹھایا ہے ۔بقول مصنف یہ مضامین وقفے وقفے سے لکھے گئے اور شائع ہوئے اورکتاب کی اشاعت کے وقت ان مضامین میں دوبارہ ترمیم و تسنیح بھی کی گئی اور کچھ نئے مضامین بھی تحریر کیے گئے۔ اس کتاب میں کل ۲۲ شعرا پر تنقیدی مضامین شامل ہیں ۔تمام معاصر شعرا بھوپال سے تعلق رکھتے ہیں ۔ بھوپال ہماری علمی و ادبی تاریخ کا ایک روشن باب ہے ۔یہ شہر ادیبوں کی گزرگاہ کے طورپر جانا جاتا ہے ۔بہت کم ایسے ادیب وشاعر ہوں گے جنھوں نے اس شہر کو نہ دیکھا ہو یا یہاں سے ان کا کوئی تعلق نہ رہا ہو۔ادیبوں و شاعروں کی پذیرائی اور ان کی قدردانی کے ساتھ ساتھ یہاں کے ادیبوں نے اپنی نگارشات سے اردو شعرو ادب کے دامن کو ثرورت مند کیا ہے ۔زیر تبصرہ کتاب سے اس کا خاطر خواہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔
’’پیش گفتار‘‘ کے بعد پہلا مضمون ’’بھوپال اور میں‘‘ کے عنوان سے شامل ہے جس میں مصنف نے بھوپال میں گزارے اپنے ۱۸۔۱۹ برس کا تذکرہ مختصر اًپیش کیا ہے اور بھوپال اہل بھوپال، بھوپال کی ادبی فضا، وہاں کا ماحول اور سیفیہ کالج بھوپال اور وہاں کے ایام کاذکر بھی کتاب کا اہم حصہ ہے ۔ ان مضامین سے ڈاکٹر یعقوب یاور کی بھوپال سے قلبی و ادبی وابستگی کا علم ہوتا ہے۔
ڈاکٹر یعقوب یاور نے بھوپال کے اپنے ہم عصر شعرا پر بے باکانہ لکھاہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ناقدین کو اپنے معاصرین پر بھی تنقیدی نگاہ ڈالنی چاہیے اور ان پر غیر جانبدارانہ لکھنا چاہیے۔ مصنف نے اپنے اس اصول کی عملی طور پر پاسداری کی ہے اور اپنی تنقیدی بصیرت کے اظہار کے ساتھ ساتھ عملی تنقید کی بساط بھی بچھائی ہے۔ جن شعراء پر انھوں نے قلم اٹھایا ہے ان میں پروفیسر حنیف نقوی، عشرت قادری، نجیب رامش، سرسوتی کرن کیف، شجاع فرخی، صابر ادیب، اختر وامق، سعادت عابدی، ظفر صہبائی، شاہد اختر، وحید پرواز، نسیم انصاری اور نصیر پرواز وغیرہ شامل ہیں۔
ڈاکٹر یعقوب یاور نے اپنے ان مضامین میں صرف شاعری پر ہی تنقیدی نظر نہیں ڈالی ہے بلکہ تہذیبی پس منظر، شاعر کی شخصیت، ادبی زندگی اور اس کے سیرت و کردار کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ہر پہلو کا جائزہ لیا ہے اور پھر ان تمام عناصر کی کارفرمائی شاعرکی تخلیقات میں تلاش کرتے ہوئے اس کے شعری اثاثے کا بھرپور تنقیدی تجزیہ پیش کرنے کی کامیاب سعی کی ہے۔ مجموعی طور پر یہ کتاب جہاں ڈاکٹر یاور کے تنقیدی رجحانات کی عکاسی کرتی ہے وہیں بھوپال کے ان شعراء کا تنقیدی تعارف بھی پیش کرتی ہے۔ڈاکٹر یعقوب یاور صاحب خود نہایت ذی علم شخصیت کے حامل ہیں ۔ ڈاکٹر یعقوب یاور کی اس سے پہلے تحقیقی و تنقیدی کتابیں امروز، ترقی پسند تحریک اور اردو شاعری، تحریک و تعبیر اور تفکیر و تفہیم کے علاوہ ان کے دو شعری مجموعے ’’الف‘‘ اور ’’قلم گوید‘‘ بھی منظر عام پر آچکے ہیں۔ انھوں نے تین ناول لکھے ہیں اور دس ناولوں کا اردو میں ترجمہ بھی کیا ہے۔آپ بنارس ہندو یونیورسٹی کے شعبۂ اردوسے وابستہ ہیں او درس و تدریس کے فرائض انجام دیتے ہیں۔ کتاب کی طباعت عمدہ اور سرورق دیدہ زیب ہیں۔ بھوپال کے شعراء پر تحقیق کرنے والوں کے لیے یہ کتاب بہت مفید ثابت ہوگی۔
Leave a Reply
1 Comment on "مرغزار افکار جلد اول"
[…] مرغزار افکار جلد اول […]