محمود الٰہی: حیات وخدمات

کتاب کا نام:  محمود الٰہی: حیات وخدمات

مصنف وناشر: محمد شمس الدین

صفحات: 255،قیمت 124روپے، سن اشاعت:2013

تقسیم کار: کتابی دنیا، نئی دہلی

مبصر: سنتوش کمار، ریسرچ اسکالر، شعبۂ اردو، دہلی یونیورسٹی، دہلی

            تحقیق ایک مشکل اور محنت طلب کام ہے۔ اس لیے اس کی طرف بہت کم ادیبوں  نے توجہ دی۔ موجودہ دور کے اہم محققین میں  پروفیسر محمود الٰہی کا نام قابل ذکر ہے۔ جنھوں  نے اردو ادب میں  کئی تحقیقی وتنقیدی خدمات انجام دیں ۔ انھوں  نے دیگر محققین سے ہٹ کر مولوی کریم الدین کی’ خط تقدیر’ کو اردو کا پہلا ناول قرار دیا اور اسے اپنے دلائل سے ثابت بھی کیا۔ تحقیق کے ساتھ ساتھ انھوں  نے تنقیدی خدمات بھی انجام دیں ۔ ان کی کتاب ‘اردو قصیدہ نگاری کا تنقیدی جائزہ’ کو قصیدہ کی دنیا میں  آج بھی مقبولیت کی نگاہ سے دیکھی جاتی ہے۔ محمود الٰہی نے اپنی تمام زندگی تحقیق وتنقید میں  گزاردی۔ بلکہ تحقیق وتنقید ہی ان کی زندگی کا مقصد تھا۔ اردو کی بہت سی گم شدہ چیزوں  کو انتہائی تحقیق کے بعد اربابِ ادب کے سامنے پیش کیا۔ مگر افسوس کہ ان کی خدمات پر ابھی تک کوئی کتاب شائع نہ ہوسکی تھی۔ محمد شمس الدین کی کتاب ‘محمود الٰہی: حیات وخدمات’ محمود الٰہی پر سب سے پہلی کتاب ہے جس میں  مصنف نے ان کی حالت زندگی پر نظر ڈالتے ہوئے ان کی تحقیقی وتنقیدی خدمات کا جائزہ لیاہے۔

اس کتاب میں  بتایاگیا ہے کہ محمود الٰہی کو تحقیقی کاموں  سے فطری دلچسپی تھی اور تحقیق ان کے خمیر میں  شامل تھی۔ اس کتاب میں  تحقیق وتنقید کو لازم وملزوم بتایاگیا ہے اور لکھاگیا ہے کہ محمود الٰہی تحقیق وتنقید کا مطلب صرف یہ نہ سمجھتے تھے کہ کسی تخلیق کے بارے میں  اپنی رائے کا اظہار کرایاجائے بلکہ ان کے نزدیک تحقیق کا مفہوم حقائق کی تلاش اور ان کی بازیافت کا نام تحقیق ہے۔ اسی طرح تنقید میں  اقدار کا ابلاغ وتعین اور خالق کے ذہن تک پہنچنا ضروری ہوتاہے جب تحقیق وتنقید کے رشتے کو چولی دامن کا مصداق بنادیا جائے تبھی افہام وتفہیم ٹھیک سے ہوسکتی ہے۔ محمود الٰہی نے نہ صرف تحقیقی وتنقیدی خدمات انجام دیں  بلکہ گورکھپور یونیورسٹی میں  شعبۂ اردو کا قیام بھی انہیں  کے ہاتھوں  عمل میں  آیا جہاں  انھوں  نے تیس سال تک اردو خدمات انجام دیتے رہے۔ کئی سال تک اتر پردیش اردو اکادمی کے چیرمین رہے۔ ان کے زمانے میں  اکادمی کی چھپی ہوئی کتابیں  اردو حلقے میں  آج بھی مقبول ہیں ۔ انہیں  خدمات کے اعتراف میں  غالب انسٹی ٹیوٹ، دہلی نے محمود الٰہی کو غالب انعام سے نوازا۔

محمد شمس الدین نے اپنی اس کتاب کو کئی ابواب میں  تقسیم کیا ہے۔ محمود الٰہی حیات وخدمات، محمود الٰہی بحیثیت محقق، بحیثیت نقاد ، بحیثیت طنزومزاح نگار اور بحیثیت شاعر۔ مصنف نے محمود الٰہی کی نہ صرف تحقیقی خدمات پیش کی ہیں  بلکہ ان کی شاعری اور طنزومزاح نگاری پر بھی نظر ڈالی ہے جو کہ محمود الٰہی کی شخصیت کا نیا پہلو ہے۔ کتاب کے شروع میں  پروفیسر ابن کنول نے تبریک لکھا ہے جس میں  محمود الٰہی کی خدمات پر نظر ڈالتے ہوئے مصنف کی کوششوں  کو سراہا ہے۔ یہ کتاب قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی کے مالی تعاون سے شائع کی گئی ہے۔ اس کی قیمت مناسب ہے۔ پروف ریڈنگ کی غلطی نظر نہیں  آتی۔ ٹائٹل دیدہ زیب ہے جس پر محمودالٰہی کی تصویر کو نمایاں  جگہ دی گئی ہے۔ جہاں  یہ محمود الٰہی پر پہلی کتاب ہے وہیں  مصنف کی یہ پہلی تصنیف بھی ہے۔ مگر مصنف نے کافی محنت سے محمود الٰہی کی خدمات کا احاطہ کیا ہے۔ امید ہے کہ محمود الٰہی کے متعلق معلومات حاصل کرنے والوں  اور اردو ادب میں  تحقیق وتنقید کے تعلق سے دلچسپی رکھنے والوں  کے لیے یہ کتاب کافی اہم ثابت ہوگی۔

Leave a Reply

1 Comment on "محمود الٰہی: حیات وخدمات
"

Notify of
avatar
Sort by:   newest | oldest | most voted
trackback

[…] 138.     محمود الٰہی: حیات وخدمات […]

wpDiscuz
Please wait...

Subscribe to our newsletter

Want to be notified when our article is published? Enter your email address and name below to be the first to know.